• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 53252

    عنوان: كیا بلانے كے باوجود بیوی كا شوہر كے گھر نہ آنا نشوز ہے؟

    سوال: میں باہر رہتاہوں اور میری بیوی انڈیا میں میری بہن کے ساتھ میرے گھر میں رہتی ہے۔ ایک دن اس نے کہا کہ اس کے پیٹ میں بہت شدید درد ہورہا ہے اور ڈاکٹر کے پاس جانا چاہتی ہے اس کے بعد اس نے اپنی ماں کو بلایا اوراس کی ماں اس کو لے گئی او رڈاکٹر کو دکھایا۔ واللہ اعلم اس کے بعد اس نے کیا کیا میں نہیں جانتا ہوں اس کے بعد اس نے اپنی ماں کے ساتھ ٹھہرنے کی اجازت طلب کی اور میں نے اس کو وہاں ٹھہرنے کی اجازت دے دی۔ اس کے چند دنوں کے بعد مثلا پانچ دن کے بعد میں نے اس سے اپنے گھر آنے کو کہا ۔ اس نے انکار کردیا میرے گھر آنے سے اور کہا کہ تم ہمیشہ مجھ کو ڈانٹتے ہو یہی وجہ ہے کہ میں نہیں آتی، میں اس کو صرف اس لیے ڈانٹتا ہوں کہ وہ فجر میں نہیں اٹھتی ہے اور قرآن نہیں پڑھتی ہے اگر چہ وہ تیس پاروں کی حافظہ ہے۔ میں نے اس سے کہا کہ میری بہن کی موجودگی میں تلاوت کرے لیکن اس نے صرف گیارہ پارہ مکمل کیا اور میرے گھر سے روانہ ہوگئی یہ کہتے ہوئے کہ اس کے پیٹ میں شدید درد ہے۔ براہ کرم مجھ کو بتائیں کہ کیا اس نے نافرمانی کی یا نہیں؟ اس کے والد کہہ رہے ہیں کہ یہ بالکل نافرمانی نہیں ہے کیوں کہ ہم نے اس سے کہا تھا کہ ہمارے یہاں ٹھہرے۔

    جواب نمبر: 53252

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 954-332/L=8/1435-U اگر آپ نے اپنی بیوی کو کچھ دنوں کے لیے اس کے والدین کے گھر جانے کو کہا تھا تو آپ کی بیوی کا زیادہ دن تک وہاں ٹھہرنا اور آپ کے کہنے کے باوجود آپ کے گھر نہ آنا یہ نشوز اور نافرمانی میں داخل ہے، بشرطیکہ آپ کے گھر رہنے میں بیوی کی عزت وآبرو کے خطرہ میں پڑنے کا اندیشہ نہ ہو۔ وہی الناشزة أي بالمعنی الشرعي أما في اللغة فہي العاصیة علی الزوج المبغضة لہ․ (شامي: ۵/۲۸۶)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند