معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 52808
جواب نمبر: 5280801-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1071-858/B=7/1435U کوشش فرمائیے کہ بیوی کو بھی سعودیہ میں اپنے ساتھ رکھیں، اگر یہ ممکن نہیں تو ہرچار ماہ پر آنے کی کوشش کریں، شریعت میں چار ماہ سے زیادہ علیحدہ نہ رہنا چاہیے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میری فروری 2008میں شادی ہوئی۔ میں اپنے شوہر کے ساتھ چار ماہ تک رہی (یعنی جون 2008تک)۔ میر ی شادی اس وقت کے درمیان پکی نہیں ہوئی اورمیرے شوہر نے کبھی بھی اس معاملہ پر شوق اور میلان نہیں دکھایا۔اس کی بہن کو اس بارے میں میری ماں نے بتایا۔ لیکن جب میں نے اس معاملہ پر اس کی بہن کے ساتھ بات چیت کی تواس نے مجھے کچھ عجیب و غریب تشریح دی جو کہ علم الحیات کے خلاف جاتی ہے۔ میرے شوہر کی بہن نے کہا کہ چونکہ یہ شادی میرے والدیننے کی تھی یہ چیز چھ ماہ سے ایک سال کا وقت لے لیتی ہے اور یہ کہ مجھے اس کے بھائی کو کچھ وقت دینا ہوگا اوربہت ساری عجیب و غریب تشریحات۔مزید میں اپنے شوہر کی طرف سے اور ان کے گھر والوں کی طرف سے بہت زیادہ ذہنی اذیت میں مبتلا کی گئی ہوں۔ اس کو براداشت کرنے کے قابل نہ ہونے کی وجہ سے میں اپنے والدین کے گھر آگئی۔ میں اور میرے والدین نے اس معاملہ کو میرے شوہر سے اور ساس سسر سے بات چیت کرکے حل کر نے کی بہت زیادہ کوشش کی۔ اور اس کے بعد سے کسی ثالثی کو تلاش کررہے ہیں کیوں کہ انھوں نے ہم سے بات کرنے سے منع کردیا ہے۔ لیکن چیزیں اچھی نہیں گئیں اور میں نے علیحدگی کا فیصلہ کیا اور خلع حاصل کرنے کا فیصلہ کیا۔...
2230 مناظرکیا سیدہ کی شادی کسی اور سے ہوسکتی ہے؟
نکاح کے وقت لڑکا لڑکی اور دو گواہ موجود ہوں تو نکاح صحیح ہوجاتا ہے
7390 مناظرکیا میاں اور بیوی دونوں پورے ننگے ہوکر جماع کرسکتے ہیں؟
6639 مناظر