• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 52751

    عنوان: مجھے یہ جاننا ہے کہ اگر بیوی اپنے شوہر کا مال (جس میں پیسہ کھانے پینے کی چیز اورباقی کچھ چھوٹا سامان شامل ہے)چھپ کر یا چرا کر اپے میکے والوں کو دے تو کیا یہ عذر طلاق کے لیے کافی ہے جب کہ یہ حرکت بار بار کی جاتی ہے؟ اگر یہ حرکت طلاق کے لیے کافی ہے تو کیا چرائے گئے مال کا کوئی نصاب ہے؟

    سوال: مجھے یہ جاننا ہے کہ اگر بیوی اپنے شوہر کا مال (جس میں پیسہ کھانے پینے کی چیز اورباقی کچھ چھوٹا سامان شامل ہے)چھپ کر یا چرا کر اپے میکے والوں کو دے تو کیا یہ عذر طلاق کے لیے کافی ہے جب کہ یہ حرکت بار بار کی جاتی ہے؟ اگر یہ حرکت طلاق کے لیے کافی ہے تو کیا چرائے گئے مال کا کوئی نصاب ہے؟

    جواب نمبر: 52751

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1064-848/B=7/1435-U اتنی سی بات پر طلاق دینا مناسب نہیں، اس کے ساتھ خوب اخلاق سے پیش آئے اوراخلاقا کبھی کبھی سمجھاتے رہیے، دو چارمرتبہ کے بعد ان شاء اللہ اس کی عادت صحیح ہوجائے گی۔ آپ صبر سے کام لیں اور پیسہ اپنے قبضہ میں رکھیں۔ اللہ تعالیٰ اس کو ہدایت دے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند