• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 51892

    عنوان: اللہ كو گواہ مان كر نكاح كرنا

    سوال: میرے منھ بولے بھائی اورمیری سہیلی جو بالغ ہے اور اس کے والدین حیات ہیں-ان دونوں نے اکیلے میں اللہ کوگواہ مان کر ایک دوسرے کو میاں بیویقبول کر لیا- لڑلے نے لڑکی سے کہا " میں اللہ کو گواہ مان کرتمھیں اپنی بیوی قبول کرتا ہوں-تمھیں یہ نکاہ قبول ہے - لڑکی نے کہا ہاں" اوروہ دونوں میاں بیوی کی طرح جسمانی رشتے میں بندھ گئے -پر اس بات کا کوئی گواہ نہیں ہے آج کء سال بعد اس لڑکے نے میری سہیلی کو طلاق دیدی اس سے پہلے بھی اس لڑکے نے میری سہیلی کو طلاق دیکر الگ کر دیا تھا- پر کچھ دن بعد ہی واپس رجوع کر لیا تھا- سوال 1 : کیا میری سہیلی کو طلاق ہوگء ہے ؟ سوال 2 : طلاق ہونے پراسے کیا کرناچاہیے ؟ سوال 3 : کیا اب بھی اس کانکاہ اسی لڑکے سے ہوسکتا ہے ؟

    جواب نمبر: 51892

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 700-700/M=6/1435-U صحت نکاح کے لیے ضروری ہے کہ نکاح دو گواہوں کی موجودگی میں ہو پس مذکورہ نکاح از روئے شرع درست نہیں ہوا، دونوں ایک دوسرے سے متارکت اختیار کریں، اوراز سر نو شرعی گواہوں کی موجودگی میں نکاح کرکے دونوں ساتھ رہ سکتے ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند