• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 51418

    عنوان: شرعی گواہوں كی موجودگی میں بالغہ لڑكی سے نكاح

    سوال: میں اس وقت انتہائی سنگین مسئلے کا شکار ہوں، اس مسئلہ کی وجہ سے میری دنیا اور آخرت دونوں داؤ پر لگی ہیں، مسئلہ یہ ہے کہ میں نے جس لڑکی سے شادی کی ہے اس کی والدہ اور بہن بھائی غیر ملکی ہیں ، وہ اس لڑکی کو چھوڑ کر کناڈا چلے گئے تھے ، وہ یہاں اکیلی تھی اور اس کا کوئی سہارا نہیں تھا ، اس کو بالکل تنہا چھوڑ کر سب چلے گئے بنا اس کی فکر اور پرواہ کئے ہوئے ، میں نے اس لڑکی کا سہارا بننے کے لیے اس سے شادی کرکے اس کو ایک فلیٹ لے کے دیا ، اس کے سب اخراجات کی ذمہ داری لی، ہمارا نکاح میرے ایک قریبی مولانا صاحب نے چار گواہوں کی موجودگی میں اور لڑکی کی اجازت سے پڑھا، اور ماشاء اللہ ،اب ہم خوش وخرم زندگی گذار رہے ہیں ۔ مسئلہ یہ ہے کہ آج میری ایک مولانا سے ملاقات ہوئی جنہوں نے بتایا کہ لڑکی کے ولی کی اجازت کے بغیرتم نے اس سے نکاح کیا، بے شک اس کا سہارا بنے پر حدیث کے مطابق یہ نکاح باطل ہے اور تم اس سے زنا کرچکے ہو ، تم دونوں کے نکاح کی کوئی حیثیت نہیں۔ براہ کرم، اس بارے میں تفصیل سے وضاحت فرمائیں۔

    جواب نمبر: 51418

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 501-501/M=5/1435-U آپ نے جس لڑکی سے نکاح کیا اگر وہ بالغہ تھی اور اس کی اجازت ورضامندی سے شرعی گواہوں کی موجودگی میں آپ کا نکاح ہوا، تو نکاح صحیح ہوگیا، کسی شک میں پڑنے کی ضرورت نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند