• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 51261

    عنوان: میرا نکاح میرے باپ نے بغیر میری اجازت کے جمشید نام کے لڑکے سے کر دیا جب جمشید نے مجھے یہ خبر فون پر دی کہ تمہارے باپ نے تمہارا نکاح میرے ساتہہ کر دیا ہے ، تو میں نے کہا یہ نکاح مجھے منظور نہیں ہے میں آپ کے ساتھ نہیں رہ سکتی

    سوال: میرا نکاح میرے باپ نے بغیر میری اجازت کے جمشید نام کے لڑکے سے کر دیا جب جمشید نے مجھے یہ خبر فون پر دی کہ تمہارے باپ نے تمہارا نکاح میرے ساتہہ کر دیا ہے ، تو میں نے کہا یہ نکاح مجھے منظور نہیں ہے میں آپ کے ساتھ نہیں رہ سکتی ، اس کے بعد میرے باپ نے مجھے گھر آکر بتایا تو اس وقت بہی مینے منع کر دیا کہ مجہے یہ نکاح منظور نہیں ہے ،، اب آپ سے دریافت طلب یہ ہکہ مذکور نکاح ہیوا کے نہیں.،، برائے کرم تسلی بخش جواب عطا فرمائے . مودبانہے درخواست ،،،،، نو ٹ:: اس معملہ میں باپ کے ساتہہ بہی فروڑ دہوکا ہیوا ہے . یہ دلہہ ساحر ہے اور کچہہ جادو وغیرہ باپ کے اوپر کیا ہے اور دفینہ وغیرہ کا لالچ بہی دیا .. اور عملیات وغیرہ سے ڈرایا بہی ہے اور ابہی بہی یہ کہہ رہا ہے میں 40 دن کے عمل سے اسے اپنے پاس کہینچ لونگا،میرا سارا وقت اسی فکر وتردد میں گزر رہا ہے ،برائے کرم ایسے بدکردار عالموں سے حفاظت کی دعاء بہی فرمادے اس کی عمر تقریبا 36 سال ہے

    جواب نمبر: 51261

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 438-356/L=5/1435-U مذکورہ بالا صورت میں اگر آپ کے والد نے آپ سے اجازت لیے بغیر آپ کا نکاح کردیا تھا تو یہ نکاح فضولی کا نکاح ہوا، نکاح فضولی میں جس کا عقد اس طور پر ہو اگر رد کردے تو نکاح رد اور باطل ہوجاتا ہے، پس اگر آپ نے نکاح کی خبر سن کر اس کو رد کردیا تھا تو نکاح باطل ہوگیا، ووقف تزویج فضولي أو فضولیین علی الإجازة (ملتقی الأبحر) وفي مجمع الأنہر: أي إجازة من لہ العقد بالقول أو الفعل فإن أجاز ینعقد وإلا لا (مجمع الأنہر: ۱/۵۰۶) (۲) آپ یہ دعا اللہم إنّا نَجعلُکَ في نُحورِہم ونعُوذُ بِکَ من شُرورِہم پڑھتی رہیں، ان شاء اللہ اس کی برکت سے شرور وفتن سے حفاظت رہے گی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند