• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 51098

    عنوان: اپنی پسند كی لڑكی سے شادی

    سوال: کیا اسلام میں اپنی پسند کی لڑکی سے شادی کرنا جائز ہے؟دوسری بات میں نے یہ سنی ہے کہ لڑکے اورلڑکی دونوں کے گھروالوں کا کفو ہونا چاہئے ، براہ کرم، اس کفو پر روشنی ڈالیں۔

    جواب نمبر: 51098

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 558-590/N=5/1435-U (۱) اگر اس لڑکی کے ساتھ آپ کا محرمیت کا کوئی رشتہ نہیں ہے یعنی وہ آپ کی رضاعی بہن وغیرہ نہیں ہے تو آپ اس سے شرعی طریقہ پر گواہوں کی موجودگی میں نکاح کرسکتے ہیں، جائز ہے البتہ اپنی پسند سے والدین سے چھپ کر نکاح کرنا اچھا نہیں۔ اوراگر لڑکی بھی اپنے والدین سے چھپ کر نکاح کررہی ہے تو یہ اس کے حق میں شریعت کی نظر میں مذموم وناپسندیدہ ہے، اور اگر لڑکی کی برادری آپ کی برادری سے اتنی اونچی سمجھی جاتی ہے کہ آپ سے اس کا نکاح لڑکی کے اولیاء کے لیے ننگ وعار کا باعث ہے تو لڑکی کے اولیاء سے چھپ کر نکاح کی صورت میں لڑکی کے اولیا کو اس نکاح پر حق اعتراض حاصل ہوگا اور شرعی پنچایت کے ذریعہ وہ نکاح کو فسخ کرانے کا حق رکھیں گے۔ اور اگر وہ آپ سے کم درجہ برادری سے ہے تو یہ عدم کفاء ت کچھ مضر نہیں کیوں کہ لڑکے کی جانب سے کفاء ت کا اعتبار کیا جاتا ہے نہ کہ لڑکی کی جانب سے۔ (۲) مسئلہ کفاء ت کی ضرورت کے بقدر وضاحت اوپر آگئی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند