معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 50947
جواب نمبر: 50947
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 423-421/N=4/1435-U آپ نے کسی ۳۷ سالہ بیوہ عورت سے جو غلط تعلقات قائم کررکے ہیں، یہ شریعت میں سخت حرام وناجائز ہے لہٰذا آپ اس سے تمام روابط وتعلقات ختم کرکے اپنے آپ کو نیک وپارسا بنالیں، اسی میں آپ کے لیے دنیا وآخرت میں عافت وعزت ہے، اللہ تعالیٰ آپ کو ہدایت عنایت فرمائیں۔ اور آپ اس سے نکاح کا ارادہ بھی ترک کردیں کیوں کہ معلوم ہونے پر آپ کے والدین کو آپ کی طرف سے سخت اذیت و تکلیف پہنچے گی، اور اگر عورت کی اولاد اور دیگر رشتہ داروں کو معلوم ہوگیا تو آپ کے لیے بہت سے مسائل کھڑے ہوسکتے ہیں، اور اگر آپ نے ان تمام باتوں کو نظر انداز کرکے کم ازکم دو مسلمان مرد یا ایک مسلمان مرد اور دو مسلمان عورتوں کی موجودگی میں شرعی طریقہ پر ایجاب وقبول کے ذریعہ اس سے نکاح کرلیا تو یہ نکاح ہوجائے گا اور آپ اور وہ دونوں باہم میاں بیوی بن جائیں گے بشرطیکہ آپ کا اس کے ساتھ کوئی محرمیت کا رشتہ نہ ہو مثلاً وہ آپ کی خالہ یا پھوپھی وغیرہ نہ ہو، اگرچہ آپ کا اور اس کا والدین اور سرپرست کی اجازت رضامندی کے بغیر آپس میں نکاح کرنا اور نکاح صرف شہوت رانی کے لیے کرنا شریعت میں پسندیدہ اور محمود نہیں ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند