• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 50789

    عنوان: دوسری ہونے والی كو بتائے بغیر نكاح كرنا

    سوال: میرا ایک بھائی ہے جس کی شادی ہوچکی ہے ، اس کے تین بچے ہیں، لیکن وہ اپنی بیوی سے خوش نہیں ہے، اس لیے اس نے دوسری شادی کا ارادہ کیا، ستمبر 2013 میں ان کی منگنی ہوئی ، ان کی دوسری بیوی کو یہ پتاہے کہ وہ شادی شدہ ، لیکن انہیں یہ نہیں پتا کہ اس کے بچے ہیں ، تو اس معاملے میں ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ میرا بھائی انھیں دھوکہ دے رہا ہے، اور کیا اس میں گناہ ہے؟

    جواب نمبر: 50789

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 310-310/M=4/1435-U بھائی کی ہونے والی دوسری بیوی نے یا اس کے گھر والوں نے اگر آپ کے بھائی سے اس بارے میں تحقیق کی تھی کہ پہلی شادی سے بچے ہیں یا نہیں؟ اور ہیں تو کتنے ہیں؟ اور آپکے بھائی نے اس معاملے کو چھپایا تھا، یا ان لوگوں نے اس بارے میں تو کچھ نہیں پوچھا لیکن گمان یہ ہو کہ اگر تین بچوں کا معاملہ ظاہر ہوگیا تووہ لوگ ہرگز شادی کے لیے تیار نہ ہوں گے اوراس کے باوجود آپ کے بھائی اس کو چھپارہے ہیں تو یہ دھوکہ دہی ہے، آپ کے بھائی کوایسا نہ کرنا چاہیے کہ دوسری شادی کے بعد پہلی بیوی کی حق تلفی ہرگز نہ ہونی چاہیے دونوں کے درمیان عدل ومساوات قائم رکھنا ضروری ہے، اگر عدل نہیں کرسکتے تو ایک ہی بیوی پر اکتفاء کا حکم ہے، آپ بھائی کی ہونے والی دوسری بیوی کو صحیح صورت حال بتاسکتی ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند