• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 50466

    عنوان: بیوی کی ساس ماں کے مثل ہوتی ہے، جس طرح سگی ماں کا احترام ضروری ہے، مجازی ماں کا بھی احترام ضروری ہے،

    سوال: میرا مسئلہ یہ ہے کہ میری شادی ہونے کے کچھ دنوں بعد سے ہی میری بیوی اور ماں کے بیچ جھگڑا شروع ہوگیا ہے اور اب وہ جھگڑا بہت بڑھ گیا ہے ، وجہ روز کے کام کو لے کر ہے جس میں پہلے میری ماں کی غلطی تھی جس کو میں نے سمجھاکے سب ٹھک کر دیا تھا، اب اسکے کچھ دن بعد پھر سے سب شروع ہوگیا جس میں غلطی میری بیوی کی تھی، وہ گھر کاکام دل سے نہیں کررہی تھی جس کو میں نے بھی نوٹس کیا ہے، ا ور اس کو میں نے اکیلے میں سمجھایا پر اس میں تکبر بہت بھرا ہواہے جس کی وجہ سے میری امی بھی خاموش نہیں رہتیں اور کچھ نہ کچھ بول دیتی ہیں ، اب حالات بہت خراب ہوچکے ہیں ، اس کے ماں باپ آکر اس کو لے گئے ہیں ، ہمارا گھر چھوٹا ہے جس میں ایک الگ کمرہ ہے کہ ہم وہاں رہ سکتے ہیں اور میں نے ایک اور کمرہ بھی لیا ہے ، رات کو آرام کرنے کے لیے بلکہ ان جھگڑوں سے اب وہ چاہتی ہے کہ میں اسے الگ رکھوں جس میں صرف ہم دونوں ہوں ، میری حالت الگ رہنے جیسی جیسے نہیں ہے اورنہ ماں باپ کو چھوڑنے کا دل کرتاہے، میں کیا کروں، دین کی روشنی میں بتائیں۔

    جواب نمبر: 50466

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 416-85/B=3/1435-U بیوی کی ساس ماں کے مثل ہوتی ہے، جس طرح سگی ماں کا احترام ضروری ہے، مجازی ماں کا بھی احترام ضروری ہے، اگر کبھی ساس بہو میں کچھ تکرار ہوگئی تو بیوی کو چاہیے کہ وہ اپنی ساس سے معافی مانگ لے۔ بیٹی کا اپنی ماں سے معافی مانگ لینا کوئی بڑی بات نہیں، آئندہ اپنی ساس کا احترام مکمل طور پر کرے تو لڑائی جھگڑے کی نوبت ہی نہ آئے گی، اور اگر اپنے تکبر کی وجہ سے بیوی اپنے اوپر کنٹرول نہیں کرسکتی ہے تو پھر بدرجہٴ مجبوری آپ نے جو الگ کمرہ لیا ہے اسی میں بیوی کو رکھیں اورخود آپ ماں کی ہرضرورت و آرام کا خیال رکھیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند