معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 47677
جواب نمبر: 4767701-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1340-920/L=12/1434-U مذکورہ بالا صورت میں اگر ماضی میں بیوی نے اس عمل کو نہیں کیا ہے جس پر آپ نے رشتہ ختم ہونے کو معلق کیا ہے تو کوئی طلاق بیوی پر واقع نہیں ہوئی اور آپ دونوں کا نکاح بدستور برقرار ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میں ایک 35 سالہ مطلقہ عورت ہوں میرا ایک سات سال کا لڑکا ہے میرے پہلے شوہر سے جو کہ میرے ساتھ رہتاہے۔ میں نے ایک ہندو مرد سے دوسرا نکاح کیا وہ میرے لڑکے کی پوری دیکھ بھال کررہا ہے۔ اس نے صرف میرے گھر والوں کے اطمینان کے لیے مجھ سے شادی کرنے کے لیے اپنا مذہب تبدیل کیا ہے اور اب بھی میرے گھر والوں کے سامنے بطور مسلمان کے معاملہ کرتا ہے۔ لیکن میں سوچتی ہوں کہ اس نے دل سے پورے طریقہ پر مذہب تبدیل نہیں کیا ہے۔اب میں حاملہ ہوں۔ میرا سوال ہے کہ :(۱)کیا میرا نکاح درست ہے او رمیرا پیدا ہونے والا بچہ جائز ہے؟ (۲)میرے پیدا ہونے والے بچہ کا کیا مذہب تصور کیا جائے گا؟
3548 مناظراگر بیوی کسی دوسرے مرد سے جسمانی تعلق قائم کرلے تو اس کے نکاح کا کیا حکم ہوگا؟ اس کے بعد اس کا شوہر اس کے ساتھ جسمانی تعلق قائم کرتا ہے تو یہ جائز ہے یا حرام ہے؟
5231 مناظرکیا فرماتے ہیں علمائے دین اور مفتیان شرع
متین مسئلہ دیل کے بارے میں: زیدنے 18نومبر2007کو سلیم صاحب کی دختر مسی اسماء
بانو کے ساتھ نکاح کیا۔ لیکن نکاح کے تقریباً چھ مہینے کے بعد ذہنی طور پر بیمار
ہوگیا ،جس کے بعد آج تک ملاقات نہیں ہوئی۔ اب فی الحال میری بیوی مجھ سے ہر حال میں
خلع لینا چاہتی ہے۔ اب سوال یہ ہے کہ شوہر نے شادی کے موقع پر جو زیورات دلہن کو
دئے تھے ان زیورات کو واپس لے سکتے ہیں یا نہیں؟ اور مزید یہ کہ شوہر کے ذہنی طور
پر بیمار رہنے کے زمانے میں شوہر کے سرپرست نعیم صاحب نے لڑکی والوں سے کہہ دیا کہ
جو زیور شوہر نے دلہن کو شادی کے موقع پر دئے تھے وہ لڑکی کے لیے ہی ہیں۔ اب شوہر
اس سے انکار کررہا ہے کہ میرے ماموں نعیم صاحب نے میری طبیعت خراب ہونے کے وقت میں
کہا تھا اس بات کا میں ذمہ دار نہیں ہوں۔ چوں کہ عورت خود خلع چاہتی ہے اس لیے جو
زیورات میں نے اس کو شادی کے موقع پر دیا تھا وہ مجھے واپس ملنے چاہیے۔....
میری لڑکی کی شادی دو سال قبل ہوئی تھی۔ لڑکا اور اس کے گھر والے ہم سے عمر اور عقائد کے بارے میں جھوٹ لولے ، عمر کم بتاکر شادی کیا (اس وقت لڑکے کی عمر 34سال تھی لیکن وہ 27سال بتائے اور ہماری لڑکی کی عمر اس وقت 22سال تھی) اورساتھ ہی ان کے اورہمارے مذہبی عقائد بھی مختلف ہیں (وہ لوگ تبلیغی وہابی عقائد پر چلتے ہیں اوربہت ہی سخت ہیں)۔ اس مسئلہ میں بھی وہ جھوٹ بولے کہ وہ عام مسلمان ہیں اور ان کے پاس کوئی پابندی نہیں ہے۔ اگر ہم کو یہ دونوں باتیں صحیح بتاتے تو ہم ہرگز ان کے یہاں اپنی لڑکی کا رشتہ نہیں کرتے۔ ایک سال کے عرصہ میں تعلقات کافی خراب ہوگئے عمر کا فرق، عقائد کا فرق، مزاج اورطبیعت کے نہ ملنے سے لڑکی اس آدمی سے بیزار آگئی کیوں کہ وہ لڑکی سے اچھا سلوک نہیں کرتا اور ذہنی اذیت میں مبتلا رکھتاہے ۔ ہم نہ تو لڑکے کے گھر والوں سے اورنہ ہی لڑکے سے خوش ہیں اور اس رشتہ کو خلع کے ذریعہ ختم کرنے کی درخواست کیا لیکن وہ لوگ شرارتاً لڑکی کو خلع نہیں دے رہے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ یا تو ان سے صلح کرکے لڑکی کو واپس بھیج دیں یاپھر ایسے ہی لڑکی کو رہنے دیں گے یعنی خلع نہیں دیں گے۔ اور ہم کسی صورت میں اس رشتہ کو قائم کرنا نہیں چاہ رہے ہیں اس لیے کہ وہ لوگ بہت ہی غصہ والے اور بغض و کینہ پرور ہیں اور ہم کو یقین ہے کہ وہ لڑکی کو نقصان پہنچائیں گے........
2458 مناظرمیرے نکاح کے وقت مجھے مہر وغیرہ کی کوئی جانکاری نہیں تھی اور نہ ہی کسی نے اس بارے میں مجھے بتایا۔ جس کی وجہ سے میں اپنی بیوی کو مہر ادا نہ کرسکا۔ اب سنا ہے کہ بنا مہر ادا کئے اپنی بیوی کو ہاتھ لگانا بھی گناہ ہے۔ تو کیا میں گناہ گار ہوا؟
2942 مناظر