معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 46755
جواب نمبر: 4675530-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1136-740/L=10/1434 محرم عورتیں وہ کہلاتی ہیں جن سے نکاح کرنا ہمیشہ کے لیے حرام ہو، جیسے ماں، بیٹی، بہن، خالہ، پھوپھی، بھتیجی، بھانجی، رضاعی ماں، رضاعی بہن وغیرہ، ان سے نکاح کرنا کبھی بھی جائز نہیں۔ ان کے علاوہ دیگر رشتہ دار عورتوں سے نکاح کرنا جائز ہے، بہتر یہ ہے کہ جس لڑکی سے نکاح کرنا ہو لڑکے سے اس کا کیا رشتہ ہے؟ کی صراحت کرکے مسئلہ معلوم کرلیا جائے، پھر اسی کے مطابق عمل کیا جائے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میاں
اور بیوی کی جنسی زندگی کے بارے میں سوال کرنا چاہتاہوں۔ اگر وہ لوگ بہت سارے
سالوں تک جسمانی تعلقات قائم نہیں کرتے ہیں تو کیا اس سے ان کی شادی کے ٹوٹنے کی
کوئی وجہ ہے؟ برائے کرم مشورہ دیں۔جیسا کہ ہم نے سنا ہے کہ اس طرح کی صورت میں
شادی فسخ ہوجاتی ہے؟ (۲)اگر
کسی شخص کو گیس کی شکایت ہے جس کی وجہ سے اس کا وضو مسلسل ٹوٹ جاتا ہے تو کیا اس
کو بار بار وضو بنانا ہوگا،کیوں کہ یہ مسلسل معاملہ ہے۔ (۳)میاں بیوی کے درمیان
لڑائی کی صورت میں ایک شخص ہمیشہ کہتا ہے [تم چلی جاؤ]، [میں تم سے رشتہ نہیں
رکھنا چاہتا] غصہ میں۔ کیا شادی ٹوٹ جائے گی؟ برائے کرم جلد جواب دیں۔
زید کی عمر۲۱/ سال ہے ، جب زید ۱۷/ سال کا تھاتو اس کے والد نے اس کی شادی کی بات اس کے مامو کی بیٹی کے ساتھ کی تھی ، لڑکی عمر اس وقت تقریبا ۱۳/ سال کی تھی، اب وہ سولہ سال کی ہے۔ زید اس وقت بھی اپنے مامو کی بیٹی کو پسند نہیں کرتاتھا مگر والدین کی عزت کے لیے خاموش تھا۔ اب پچھلے ۱۸/ مہینیوں سے وہ ایک لڑکی کو پسند کرتاہے اوراس سے شادی کرنا چاہتاہے مگر اس کے والد صاحب کا خیال نہیں ہے کیوں کہ انہوں نے زبان دیدی ہے اور وہ بلاوجہ انکار بھی نہیں کرسکتے ہیں، اس لیے زید اپنی مامو زاد بہن سے شادی کرے جب کہ زید کسی بھی حال میں اس کو پسند نہیں کرتاہے۔ اس کے والد صاحب یہ بھی کہتے ہیں کہ کیوں اس نے پہلے مامو زاد بہن کو دیکھی ہے اور اس سے بات بھی کی ہے اس لیے اس لڑکی کا پہلے حق ہے۔ دونوں لڑکیوں میں کوئی خامی نہیں ہے ، بات صرف پسند کی اور نا پسند کی ہے، زید دوسری لڑکی کو چاہتاہے۔ اس کے والد صاحب کہتے ہیں وہ اپنی مامو زاد بہن سے رابطہ رکھے اور پرکھے کہ وہ کیسی ہے اور اس عرصہ میں وہ دوسری لڑکی سے بات نہ کرے۔ اگر وہ لڑکی بھی ٹھیک نکل آتی ہے اور دوسری لڑکی کو اپنے والدین کے کہنے پر چھوڑدیتاہے تو کیا اس لڑکی کے ساتھ ظلم نہیں ہوگا؟ وہ تو اسے معاشقہ سمجھیگی؟ایسی صور ت میں زید کیا کرے؟ کیا وہ اپنے والد صاحب کی بات مانے (جب کہ زید راضی نہیں ہے اور کوئی پتہ نہیں کہ شادی کے بعد کیا حالات پیش آئے ، دوسرے الفاظ میں یہ صرف سمجھوتا ہے یا رسک)زید دوسری لڑکی کو چھوڑ بھی نہیں سکتاہے کیوں وہ اسے پسند کرتاہے اور اس کو ساری باتوں سے آگاہ بھی کرچکاہے۔ پسند کی شادی کے متعلق اسلام کیا کہتاہے جبکہ لڑکے کی ماں راضی ہوں ، لیکن باپ نہیں۔
1794 مناظرایک دن میں اپنی منگیتر سے فون پر بات کررہا تھا۔ تو اس نے مجھ سے کہا کہ مجھ سے جلدی سے شادی کرلو تمہارے بغیر نہیں رہ سکتی۔ تو میں نے مذاق میں اس سے کہا اگر یہ بات ہے تو ہم ابھی نکاح کرلیتے ہیں۔پھر میں نے خود ہی اس سے پوچھا تم کو میں نے․․․․․․فلاں․․․․․․․․․․․․ابن․․․․․․․․․ فلاں․․․․․․․بعوض اتنے حق مہر کے قبول ہے۔ اس نے کہا ہاں۔ اورہم نے فون پر ہی ایجاب و قبول کرلیا۔ تو کیا اس سے ہمارا نکاح ہوگیا؟ اس سے ہمیں گناہ تو نہیں ہوا؟ برائے کرم رہنمائی فرماویں۔
3148 مناظردوسرا نکاح کرنے سے کیا بیوی وغیرہ کی بد دعا لگتی ہے ؟
3100 مناظر