• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 46388

    عنوان: مشتہاة لڑکی کو مس بالشہوت کرنے سے حرمت مصاہرت ثابت ہوجاتی ہے

    سوال: ذاکر اور آفرین خالہ زاد بھائی بہن ہیں، ذاکر کے والد نے آفرین کے ساتھ زناکرنے کی کوشش کی، دخول نہیں ہوا مگر اس سے پہلے ہر چیز ہوگئی۔ اس وقت آفرین کی عمر ۱۱/۱۲ سال تھی اور بالغ نہیں ہوئی تھی۔ اس بات قوی امکان بھی ہے کہ اس واقعہ سے پہلے ذاکر کے والد نے آفرین کی ماں سے جسمانی تعلق قائم کیا ہے، گھر کے لوگ یقین کے ساتھ کہہ رہے ہیں اور اس کا غالب گمان بھی ہے۔ آفرین نے بیان دیا ہے کہ عصمت دری کا واقعہ ہونے سے پہلے تک مجھے سیکس اور جنسی خواہش کے سلسلے میں کوئی حس نہیں تھی، مگر جب ذاکر کے والد نے عصمت دری کرنے کی کوشش کی تو میں بے حس و حرکت ہو کر لیٹ گئی تھی ، مجھے یہ بھی پتا نہیں تھا کہ میرے ساتھ کیا ہورہا تھا ۔ آفریں اعلی اخلاق کیریکٹر کی مالک ہے، اس پر یہ الزام نہیں دیا جاسکتاہے کہ اس نے والد کو ایسا کرنے کی اجازت دی ہو ۔ مسئلہ یہ ہے کہ اگر لڑکی میں حس پائی جائے تو دونوں شادی نہیں کرسکتے ہیں اور حس نہ پائی جائے تو آفرین ذاکر سے شادی کرسکتی ہے؟

    جواب نمبر: 46388

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 984-751/D=9/1434 مشتہاة لڑکی کو مس بالشہوت کرنے سے حرمت مصاہرت ثابت ہوجاتی ہے، حرمت مصاہرت کے لیے دخول شرط نہیں ہے۔ ۱۱/ ۱۲/ سال کی لڑکی بالغ نہ ہوئی ہو تو بھی مشتہاة مانی جاتی ہے، جب کہ فقہاء نے تصریح کی ہے قال الشامي وبنت تسع فصاعدًا مشتہاة اتفاقًا (الدر مع الرد: ۲/۳۰۷) اور صرف ایک طرف سے شہوت کا ہونا کافی ہے، چنانچہ مرد یا لڑکی کسی ایک میں شہوت ہوئی تو بھی حرمت مصاہرت ثابت ہوجاتی ہے ۔ قال في الدر وتکفي الشہوة من أحدہما ومراق․․ کبالغ (الدر مع الرد: ۲/۳۰۷) صورت مسئولہ میں چند امور کی تنقیح مطلوب ہے: (۱) ہرچیز ہوگئی! ان چیزوں کی صراحت ہونا ضروری ہے۔ (۲) انزال ہوا تھا یا نہیں۔ (۳) آفریں نے بیان دیا کہ عصمت دری الخ عصمت دری کس کے ذریعہ؟ جب دخول نہیں ہوا تو عصمت دری کیسے؟ (۴) ذاکر کے والد کا بیان اس سلسلہ میں کیا ہے؟ (۵) بغیر ثبوت شرعی مثلاً عینی شاہدین کا بیان یا مباشر کے اقرار کے دوسرے لوگوں کا غالب گمان کوئی حیثیت نہیں رکھتا۔ حرمت مصاہرت کا مسئلہ نازک ہوتا ہے ہرلحاظ سے احتیاط کا متقاضی ہے، پس مقامی طور پر کسی قابل اعتماد مفتی کے پاس جاکر صوت حال بیان کرکے حکم شرعی اچھی طرح سمجھ لیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند