معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 46388
جواب نمبر: 46388
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 984-751/D=9/1434 مشتہاة لڑکی کو مس بالشہوت کرنے سے حرمت مصاہرت ثابت ہوجاتی ہے، حرمت مصاہرت کے لیے دخول شرط نہیں ہے۔ ۱۱/ ۱۲/ سال کی لڑکی بالغ نہ ہوئی ہو تو بھی مشتہاة مانی جاتی ہے، جب کہ فقہاء نے تصریح کی ہے قال الشامي وبنت تسع فصاعدًا مشتہاة اتفاقًا (الدر مع الرد: ۲/۳۰۷) اور صرف ایک طرف سے شہوت کا ہونا کافی ہے، چنانچہ مرد یا لڑکی کسی ایک میں شہوت ہوئی تو بھی حرمت مصاہرت ثابت ہوجاتی ہے ۔ قال في الدر وتکفي الشہوة من أحدہما ومراق․․ کبالغ (الدر مع الرد: ۲/۳۰۷) صورت مسئولہ میں چند امور کی تنقیح مطلوب ہے: (۱) ہرچیز ہوگئی! ان چیزوں کی صراحت ہونا ضروری ہے۔ (۲) انزال ہوا تھا یا نہیں۔ (۳) آفریں نے بیان دیا کہ عصمت دری الخ عصمت دری کس کے ذریعہ؟ جب دخول نہیں ہوا تو عصمت دری کیسے؟ (۴) ذاکر کے والد کا بیان اس سلسلہ میں کیا ہے؟ (۵) بغیر ثبوت شرعی مثلاً عینی شاہدین کا بیان یا مباشر کے اقرار کے دوسرے لوگوں کا غالب گمان کوئی حیثیت نہیں رکھتا۔ حرمت مصاہرت کا مسئلہ نازک ہوتا ہے ہرلحاظ سے احتیاط کا متقاضی ہے، پس مقامی طور پر کسی قابل اعتماد مفتی کے پاس جاکر صوت حال بیان کرکے حکم شرعی اچھی طرح سمجھ لیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند