• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 46028

    عنوان: شیعہ لڑكی سے شادی

    سوال: میں تبلیغی جماعت سے ہوں، آج سے ایک سال پہلے جو حادثہ ہوا اس کو لے کر بہت پریشان ہوں، اللہ کے لیے مجھے شریعت کا راستہ دکھائیں۔ ایک لڑکی تھی جو قادیانی گھر سے تھی ، نانی نانا قادیانی اور باپ سنی تھا، ماں کے انتقال کے بعد وہ قادیانی گھر میں تھی ، میرے پاس جب رشتہ آیا تو میں نے ماں باپ سے بات کی تو وہ مان گئے پر جب میں اس کو اس کے گھر والوں سے نکال کے الگ مدرسہ میں داخل کیا تو اب گھروالے نہیں مان رہے ہیں ، کہتے ہیں کہ قادیانیوں کے لیے ہدایت نہیں ہے پر اب لڑکی کا سہارا اللہ کے سوا اب دنیا میں کوئی نہیں تو میں کیا کروں ، اددھر لڑکی کو اکیلاکہاں چھوڑو ں اور یا ماں باپ کو کیسے مناؤں؟ شریعت کیا حکم دیتی ہے؟ ایک سال سے باہر مدرسہ میں رکھ کر خرچ اٹھارہا ہوں، اب آگے کیا کروں ؟ کیا سچ میں قادیانی خاندان والوں کو ہدایت نہیں ہے ؟ کیا اگر اس کو میں بیچ راہ میں چھوڑدو ں تو اللہ مجھے معاف کرے گا ؟ کیا وہ لڑکی کو ؟․․․․․․․․․․․․․․․براہ کرم، میری مدد کریں ۔ میں ایک سال سے تھک گیا ہوں۔

    جواب نمبر: 46028

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1151-264/B=9/1434 قادیانی بالاتفاق کافر ومرتد ہیں، قادیانی لڑکی کے ساتھ نکاح جائز نہیں تاوقتیکہ وہ سچے دل سے اسلام قبول نہ کرلے۔ قرآن پاک میں ہے ﴿وَلَا تَنْکِحُوْا الْمُشْرِکَاتِ حَتَّی یُؤْمِنَّ﴾ یہ نکاح نہ ہوا۔ اس کو فوراً علیحدہ کردینا چاہیے، جو کچھ اس کے ساتھ ہمبستری ہوئی وہ زناکاری ہوئی۔ آپ اپنے آپ کو ناجائز خواہش میں کیوں تھکارہے ہیں،کیا آپ کو خدا کے یہاں نہیں جانا ہے۔ کیا آپ کی بہن کو کوئی غیرمسلم لیجاکر ناجائز طور پر اپنے پاس رکھے تو آپ کو غیرت نہیں آئے گی؟


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند