• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 43602

    عنوان: شادی سے پہلے حمل

    سوال: کچھ سال پہلے میں ایک لڑکی سے ملا ، ہم دونوں میں نزدیکیاں بڑھ گیئں اور ہم سے گناہ ہوگیا . کچھ دنوں کے بعد پتہ چلا کہ وہ حمل سے ہیں . پھر ہم نے اپنے گھر والوں کو کسی طرح شادی پر راضی کر کے جلد شادی کرلی. اس حمل سے ایک لڑکا ہوا ہے .ہمیں بتائِیں اس لڑکے کے بارے میں اور ہمارے بارے میں کیا حکم ہے؟ ہم نے اللہ سے معافی مانگی ، توبہ کی اور اب بھی اس گناہ کی معافی مانگتے رہتے ہیں مگر دل بے چین رہتا ہے .پہلے ہم دین سے بالکل دور تھے مگر حال ہی میں ایک اہل حق عالم سے ملنے کے بعد دین کی طرف رحجان ہوا ہے مگر ان کے سامنے پوچھنے کی ہمّت نہیں ہے ۔

    جواب نمبر: 43602

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 216/246/M=2/1434 اگر نکاح کے چھ ماہ بعد لڑکا پیدا ہوا تو وہ بچہ بلاشبہ آپ کا ہے اس میں کسی شک وشبہ کی ضرورت نہیں، نکاح سے پہلے جو گناہ ہوا اس پر آپ دونوں (میاں بیوی) صدق دل سے توبہ استغفار کرتے رہیں اور کچھ صدقہ خیرات بھی کردیا کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند