• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 43239

    عنوان: نکاح کے کتنے دن کے اندر ولیمہ کرنا چاہیے؟ اور کیا ولیمہ ہمبستری کے بعد ہوتا ہے یا نہیں؟

    سوال: نکاح کے کتنے دن کے اندر ولیمہ کرنا چاہیے؟ اور کیا ولیمہ ہمبستری کے بعد ہوتا ہے یا نہیں؟

    جواب نمبر: 43239

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 156-116/D=2/1434 (۱) رخصتی کے بعد دو روز تک کی دعوت کو ولیمہ کہتے ہیں، اس کے بعد کی دعوت کو دعوتِ ولیمہ نہیں کہیں گے، قال في الہندیة وولیمة العرس سنّة وفیہا مثوبة عظیمة وہي إذا بنی الرجل بامرأتہ ینبغي أن یدعو الجیران (۶/۲۲۹) (۲) ولیمہ کی دعوت اجتماعِ زوجین کی خوشی میں پڑوسی، خویش واقارب اور دوست احباب کو جمع کرکے کھانا کھلادے، قال في الہندیة ولا بأس بأن یدعو یومئذٍ من الغد وبعد الغد ثم ینقطع العرس والولیمة۔ (۶/۲۹) ولیمہ کے متعلق اور بھی اقوال ہیں، مثلاً عقد کے وقت۔ وقت عقد کے بعد اور دخول ہمبستری کے بعد بھی، لیکن راجح اول ہے یعنی ہمبستری کے بعد دو روز تک۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند