معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 42544
جواب نمبر: 42544
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1783-635/L=1/1434 اس سلسلہ میں ہمیں کوئی صراحت نہیں مل سکی، البتہ بعض روایتوں سے معلوم ہوتا ہے کہ اولاً نکاح ہوا تھا، پھر کچھ عرصے کے بعد رخصتی ہوئی، پھر اس کے بعد ممکن ہے کہ ولیمہ ہوا ہو۔ بخاری شریف میں صراحت ہے کہ حضرت علی -رضی اللہ عنہ- نے ولیمہ کے لیے ایک اونٹ رکھا تھا، جس کو فروخت کرکے ولیمہ کرنے کا ارادہ کیا تھا، (بخاری حدیث نمبر 3091) نیز ایک حدیث میں ہے کہ جب حضرت علی رضی اللہ عنہ نے حضرت فاطمہ کو پیغام نکاح دیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: شادی میں ولیمہ کا ہونا ضروری ہے۔ عن برید رضي اللہ عنہ قال: لما خطب علي رضي اللہ عنہ فاطمة رضی اللہ عنہا قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم: إنہ لابد للعروس من ولیمة۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند