• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 41698

    عنوان: والدین كے مشورہ پر عمل كرنے میں خیر وبركت ہے۔

    سوال: میری کزن (خالہ زاد بہن) کے دل کا میلان میری جانب ہو گیا ہے، اور وہ مجھ سے نکاح کرنا چاہتی ہے، لیکن وہ مجھ سے عمر میں تقریباً ۴ سال بڑی ہے، اور بڑی سے نکاح کو ہمارے گھرانوں میں معیوب سمجھا جاتا ہے، ہم موبائل پر بات کرتے ہیں، اور اگر میں اس سے دور ہوتا ہوں تو وہ اذیت میں آجاتی ہے، اس وقت میری عمر ۲۱ سال ہے، اورمجھے اس سے نکاح کرنے میں بھی کوئی اعتراض نہیں ہے، لیکن مجھے اس بات کا خوف ہے کہ اگر میں نے اپنے نکاح کی بات اپنے والدین سے کی تو میرے والدین کو دکھ ہو گا، اور ایسا میں ہرگز نہیں چاہتا۔ اب آپ مجھے شریعت کی رو سے کوئی رائے دیں کہ مجھے کیا کرنا چائیے؟ کیو ں کہ میں چاہتا ہوں کہ میں کوئی ایسا عمل اختیار کروں جس سے میرا اللہ بھی راضی رہے، میرے والدین کو بھی کسی قسم کی تکلیف اور پریشانی نہ ہو، یعنی میرے والدین بھی راضی رہیں، اور میری وہ کزن بھی راضی رہے؟

    جواب نمبر: 41698

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1795-1406/B=11/1433 آپ اس مسئلہ میں اپنے والدین سے اور اپنے خاندان کے معزز لوگوں سے مشورہ کریں، جیسا وہ مشورہ دیں اس پر عمل کریں، اسی میں خیر وبرکت ہے اورآپ کے لیے عزت ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند