معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 41371
جواب نمبر: 4137126-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1397-1396/M=10/1433 کوئی مہینہ منحوس نہیں ہوتا، ایسا عقیدہ رکھنا درست نہیں کہ فلاں مہینے میں شادی کرنے سے خوشحالی نہیں آتی، یہ جاہلیت کا تصور ہے، اسلام مذہب اس کی نفی کرتا ہے، ذی قعدہ میں بھی نکاح بلاکراہت جائز اور درست ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
نابالغ لڑكے اور لڑكی كا نكاح سرپرستوں اور گواہوں كی موجودگی میں كرنا اور بالغ ہونے كے بعد رخصتی كرنا؟
3695 مناظرسوال یہ ہے کہ کچھ لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ کوئی کوئی لڑکی منحوس ہوتی ہے۔ جیسے ایک شخص کو کسی لڑکی سے نکاح کرنا ہے، وہ لڑکی نیک بھی ہے شکل و صورت میں بھی اچھی ہے جب گھر میں بات چلائی تو والد نے کسی ایسے شخص سے جس پر جن آتا ہے اس سے اس لڑکی کے بارے میں پوچھا کہ اس لڑکی سے میرا لڑکا نکاح کرے یا نہیں؟ تواس جن نے کہا کہ یہ لڑکی منحوس ہے اگر شادی ہوئی تو آپ کے گھر کی برکت جائے گی پریشانیاں آئیں گی وغیرہ وغیرہ۔ تو لڑکے کے والد نے رشتے سے انکار کر دیا۔ کیا اسلام میں یہ تصور ہے کہ کوئی منحوس ہے تو کوئی نیک بخت؟ اور اس کا حل کیا ہوگا؟
2818 مناظراللہ
آپ لوگوں کو جزائے خیر عطا فرمائے آمین۔میرا سوال یہ ہے کہ ہمارے ساتھ ایک لڑکا
کام کرتاہے اس کی شادی کو سات سال ہوگئے ایک بیٹی بھی ہے۔ وہ بولتا ہے جو خوشی میں
ڈھونڈتا تھا وہ بیوی سے نہیں ملی۔ میں نے اسے بتایا بھی کہ ایسی رہو ویسے کرو لیکن
وہ نہیں کرپاتی ہے، اس لیے اس کے دل میں کسی اور لڑکی سے محبت ہوگئی ہے اور جس
لڑکی سے محبت ہوئی رشتے میں اس کی بیوی اس لڑکی کی سگی خالا ہے اور اس نے اس کے
ساتھ غلط کام بھی کیا ہے۔ اب وہ اس لڑکی سے شادی کرنا چاہتا ہے، کیا یہ جائز ہے؟
اور اس لڑکے نے گھر والوں کو بھی کچھ نہیں بتایا ہے اور لڑکی کے گھر والے بھی نہیں
جانتے ہیں، یہ دونوں چھپ کر نکاح کرنا چاہتے ہیں۔ مہربانی کرکے جلد جواب بتائیں
اور اس کا حل بھی کیوں کہ ابھی دونوں کسی بھی حالت میں ایک دوسرے سے نکاح کرنا
چاہتے ہیں۔
ایك بیوی اگر اپنے تمام حقوق معاف كردے، تو كیا پھر بھی برابری ضروری ہے؟
4078 مناظر