• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 41181

    عنوان: نکاح صحیح ہونے کے لیے عاقدین کا ایک ہی مجلس میں ہونا شرط ہے

    سوال: میں نے آپ سے نکاح ک بارے میں پوچھا تھا اس کا فتویٰ آئی ڈی نمبر ہے 40165: 1150-1150/M=8/۱۴۳۳ اب مجھے بتائیں کہ کس طرھ نکاح ٹھیک نہیں ہوا جب کہ لڑکا تو گواہوں کے پاس موجود ہے۔، اور ۲ گواہ تو پاس ہیں لیکن ایک نے وہ نکاح ٹھیک طرح سے نہیں سنا وہ تھوڑے فاصلے پہ تھا تو کیا دونو ں گواہوں کا سننا ضروری ہے یا وہ جس نے ٹھیک طرح سے نہیں سنا، گواہی دے تو اس کی گواہی مانی جایگی؟

    جواب نمبر: 41181

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1396-1395/M=10/1433 نکاح صحیح ہونے کے لیے عاقدین کا ایک ہی مجلس میں ہونا شرط ہے اور یہاں مجلس عقد میں نہ بذات خود لڑکی موجود ہے نہ اس کا کوئی ولی یا وکیل موجود ہے، لہٰذا اس طرح نکاح کا ایجاب وقبول فون پر درست نہیں کہ لڑکا ایک جگہ ہو اور لڑکی دوسری جگہ ہو اور لڑکی کی طرف سے کوئی وکیل مجلس میں نہ ہو۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند