معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 41030
جواب نمبر: 4103001-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 837-816/N=10/1433 (۱) سادات، شیوخ اورعلوی حضرات باہم ایک دوسرے کے کفو ہیں اور پٹھان اورنائی وغیرہ ان کے کفو نہیں۔ (۲) غیر سید لڑکا اگر شیوخ اور علویوں میں سے ہے اور لڑکی عاقلہ بالغہ ہے تو ولی کی اجازت کے بغیر بھی نکاح کرسکتی ہے، نکاح ہوجائے گا اور لڑکی کے ولی کو اس نکاح پر کوئی حق اعتراض بھی نہ ہوگا، لیکن لڑکی کا ولی کی اجازت اور سرپرستی کے بغیر اس طرح نکاح کرنا شریعت میں پسندیدہ نہیں، اور اگر غیرسید لڑکا نائی یا پٹھان وغیرہ برادری کا ہے تو اوپر ذکر کردہ تفصیل کے ساتھ اس صورت میں بھی نکاح ہوجائے گا لیکن لڑکی کے ولی کو حق اعتراض بھی حاصل ہوگا کذا فی کتب الفقہ․
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ایک بچے نے ایک عورت کا دودھ دو سال اور چاہ ماہ قمری کی عمر میں پیا ہے۔ کیا اس سے حرمت مصاہرت ثابت ہوگئی ہے؟
1681 مناظرمیں نے ایک اسپینی لڑکی کے ساتھ شادی کی ہے جوکہ مجھ سے دور رہتی ہے۔ اس نے سات سال پہلے اسلام قبول کیا ہے لیکن اس نے عمل نہیں کیا۔ میں نے اس سے آٹھ ماہ پہلے شادی کی۔ شادی کے بعد اس نے ایک مرد سے تعلقات قائم کئے اور اب اس نے قبول کیا ہے کہ اس نے اس کے ساتھ بدکاری کی ہے۔ اب وہ بچوں کی طرح چلاتی ہے اور معافی مانگتی ہے، میں اس کو معاف کرنے سے معذور ہوں اوراس کو طلاق دینا چاہتا ہوں۔ اسلام اس عورت کے بارے میں کیا کہتا ہے، میں آپ کے جواب کا انتظار کروں گا ؟میں اس سے بہت زیادہ محبت کرتاہوں لیکن میں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ اسلام اس کے بارے میں کیا کہتا ہے؟ میں اسلام کی روشنی میں اپنا فیصلہ لینا چاہتاہوں۔
2602 مناظرمفتی
صاحب میری فون پر آپ سے بات ہوئی تھی دبیئ سے افراز میرا مسلہ کچھ یہ ہے مہربانی سے اس پر
فتوا چایئے۔ایک بھت غلطی کی ہے اس پر پریشان ہون نکاح کورت میں کیا جسکی تفصیل یہ ہے۔۔۔۔ میرا ایک دوست ہی
تھاوکیل اس سے مین نے نکاح کی بات کی کورٹ میں اس نے مجھے کہا میں کروا دون گا نکاح سب کام وکیل نے کیا میںنے
اس کو پیسے دیئے تھے
سب کام کے۔ تاریخ
سیٹ کی اور ہم کورٹ مین اس کے آفس گئے جہاں اس نے سب کچھ تیار کیا ہوا تھا بس فارم فل ہوا
اور خطبہ ہوا نکاح خواں نے مجھ سے ایک کلمہ پڑھوایا۔میں نے پڑھا۔ پھر دستخط کیئے میں نے اور لڑکی نے نکاح فارم پر پھر
نکاح خوان چلا گیا اور
مٰن نے وکیل کو جو پیسے باقی تھے ادا کیاے اور ہم گھر کو ائے۔ جو گواہ تھے نکاح فارم
پر جن کے نام ہیں وہ گواہ رینٹ کے تھے 1 ہزار ہزار پر وکیل نے کہا تھا کہ گواہ کو دوںگا۔مگر نکاح کے وقت
وہ گواہ نہیں تھے ان
کو نہیں پتا کہ نکاح ہوا کون کیا مطلب وہ موجود نہیںتھے نکاح کے وقت۔ میں نے پوچھا گواہ وکیل
نے کہا اُن سے ...
حضرت آپ کے فتوی اور مسئلہ کے حل کو پڑھ کراچھا لگتا ہے۔ میرا ایک مسئلہ ہے امید ہے کہ آپ ضرور مسئلہ کا حل بتائیں گے۔ سوال یہ ہے : میری شادی 2003میں ہوئی تھی۔ اس وقت میرے حالات اتنے اچھے نہیں تھے کہ میں اپنی بیوی کو مہر دے سکوں میں نے اپنی بیوی کو اس وقت یعنی شادی والی رات کو کہا کہ ابھی میرے حالات اتنے اچھے نہیں کہ میں آپ کا مہر دے سکوں۔ میں نے ان سے کہا کہ میںآ پ کا مہر ان شاء اللہ دو یا تین سال میں دے دوں گا،کیا آپ ناراض تو نہیں؟ یا اس وقت جو بھی مجھے بہتر لگا میں نے ان سے کہا۔ خیر میں دو سال بیوی کے ساتھ انڈیا میں رہا۔ پھر دو سال بعد میں خلیج میں نوکری کرنے آگیا۔ ایک سال کچھ دن ہوئے تھے کہ مجھے خبر ملی کی میری بیوی کا انتقال ہوگیا ہے۔ خیر اللہ کی مرضی ان کی امانت ہے وہ جب لے لیں۔ اب مسئلہ یہ ہے کہ میں نے ان کو کہا تھا کہ میں دو یا تین سال میں مہر کی جو رقم ہے میں دے دوں گا، لیکن اب ان کی موت ہوچکی ہے۔ اب میں اس مہر کی رقم کیسے دوں؟ یا اس پر کس کا حق بنتا ہے؟ امید ہے کہ آپ میری بات سمجھ گئے ہوں گے۔ آپ سے گزارش ہے کہ بہتر سے جواب دیں۔ کیا آپ خوابوں کی تعبیر بھی کرتے ہیں؟ آپ سے گزارش ہے کہ جواب جلد دیں کیوں کہ میں اس کو لیے کرکے کافی ٹینشن میں رہتاہوں کہ کیا کروں ؟ آپ سے دعا کی درخواست ہے۔
3205 مناظروالد کی گواہی میں تجدید نکاح کرنا
3087 مناظر