• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 40879

    عنوان: فیملی پلاننگ

    سوال: میری شادی کو دو سال ہو چکے ہیں ، میں اور میرے شوھر نہیں چاہتے تھے کہ ابھی بچہ ہو، لیکن اب جب ہم چاہتے ہیں تو مشکل پیش آ رہی ہے کیا ایسا تو نہیں کہ ہم نے جان بوجھ کر گناہ کیا ہے اور اب اس کی سزا مل رہی ہے کیا بچے میں وقفہ دینا گناہ ہے یا پھر پہلے بچے کو روکنا گناہ ہے ، میں بہت پریشان ہوں۔

    جواب نمبر: 40879

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1405-1036/D=10/1433 بدون مجبوری اور شرعی عذر کے ایسی کوشش کرنا جس سے استقرار نہ ہو مکروہ ہے، اولاد دینا اللہ کے اختیار میں ہے، اللہ کی نعمت سے استغنا ظاہر کرنا برا تھا، اس سے توبہ کریں، اللہ تعالیٰ سے دعا کریں ، اللہ سے دعا کریں اور ، ”رب ہب لی من لدنک ذریة طبیبة“ کثرت سے پڑھا کریں، ان شاء اللہ اولاد صالح ہوگی۔ بچے یا ماں کی مصلحت سے وقتی طور پر وقفہ دینے کی گنجائش ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند