• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 3968

    عنوان:

    دوسال پہلے میرا نکاح ہوا۔ اللہ کے فضل و کرم سے ہم خوشی کی زندگی گذار رہے ہیں۔ پہلی ملاقات میں میں اپنی اہلیہ سے مہر کا ذکر کرنا بھول گیا، دوسرے د ن جب یاد آیا تو میں نے اپنی اہلیہ سے اس کا ذکر کیا، اس نے کہا کہ میں نے سب کچھ معاف کیا(مہر کی رقم) ، اس میں کوئی حرج تو نہیں؟اگر ہے! تو براہ کرم، اس کوصحیح کرنے کی تدبیر بتائیں۔

    سوال:

    دوسال پہلے میرا نکاح ہوا۔ اللہ کے فضل و کرم سے ہم خوشی کی زندگی گذار رہے ہیں۔ پہلی ملاقات میں میں اپنی اہلیہ سے مہر کا ذکر کرنا بھول گیا، دوسرے د ن جب یاد آیا تو میں نے اپنی اہلیہ سے اس کا ذکر کیا، اس نے کہا کہ میں نے سب کچھ معاف کیا(مہر کی رقم) ، اس میں کوئی حرج تو نہیں؟اگر ہے! تو براہ کرم، اس کوصحیح کرنے کی تدبیر بتائیں۔

    جواب نمبر: 3968

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 434/ ل= 403/ ل

     

    اگر بیوی نے بہ طیبِ خاطر مہر معاف کردیا ہے تو مہر دیانةً معاف ہوگیا، اب وہ دوبارہ مہر کا مطالبہ نہیں کرسکتی للمرأة أن تھب مالھا لزوجھا من صداق دخل بھا زوجھا أو لم یدخل (عالم گیري: ج۱ ص۳۱۶)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند