معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 39480
جواب نمبر: 3948001-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1033-1033/M=7/1433 دین دار گھرانے میں شادی کی جائے، جب مناسب رشتہ مل جائے تو سنت کے مطابق فوراً نکاح کرلیا جائے، مروجہ بارات کی شکل میں جانے سے بچا جائے اور جہیز کا مطالبہ ہرگز نہ کیا جائے، نکاح مسجد میں ہوجائے تو بہتر ہے۔ تفصیل کے لیے حضرت تھانوی رحمہ اللہ کی افادات پر مشتمل کتاب ”اسلامی شادی“ منگواکر مطالعہ کرلیجیے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میں اپنی پسند سے کسی جگہ رشتہ کرنا چاہتا تھا مگر میرے والدین نہیں مانے۔ میں نے اس کو چھوڑ دیا والدین کی خوشی کے لیے۔ پھر میرے والدین نے اپنے دوست کی بیٹی سے میرا رشتہ کردیا۔ سب گھر والے خوش تھے اور سب کی رضا مندی سے یہ رشتہ ہوا تھا۔ میں نے لڑکی کو دیکھا تک نہیں تھا رشتہ سے پہلے۔ شروع میں کسی نے نہیں کہا کہ ہم ناخوش ہیں اور رشتہ ہوگیا۔ پھر میری اس لڑکی سے بات شروع ہوگئی ، نیٹ پر فون پر کیوں کہ ہم جانتے تھے کہ دوسال بعد ہماری شادی ہو جائے گی۔ابھی دو سال ہی ہوئے تھے میرے گھر والوں نے رشتہ توڑدیا۔ میرے گھر والوں نے بہت سی باتوں کو ذہن میں رکھا ہوا ہے کہ(۱)جب میرے والدین لڑکی کے گھر گئے انھوں نے وہ احترام نہیں دیا جو ایک لڑکے کے والدین کو دینا چاہیے۔ جیسے اچھی طرح نہیں ملے، جہیز کا مسئلہ ہے۔ اور میرے والدین سوچتے ہیں کہ ......
6462 مناظرمیری منگنی ہوچکی ہے۔ اور میں اور میری منگیتر بات کرتے ہیں۔ میری منگیتر ہم دونوں کے بیچ کی باتیں اپنے والد کو یعنی میرے سسر کو بتاتی ہے۔ وہ کہتی ہے کہ وہ اپنے والد کو دوست سمجھ کر اپنی باتوں میں شریک کرتی ہے۔ کیا سسر سے اس طرح کی باتیں بتانا جائز ہے؟
3241 مناظر