• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 39190

    عنوان: بیوی كی موجودگی میں سالی سے نكاح؟

    سوال: حضرت میرا ایک دوست ہے جسکی بیوی ۱۰ سالوں سے بیمار ر ہے، اسکی حالت پاگلو جیسی ہو گئی ہے ، کوئی کہتا ہے کہ جادو ہے، اور کوئی کہتا ہے کہ پاگل پن ہے ، دعا اور دوا دونوں کرا کر تھک چکا ہے نیز اس کو لیکر وہ اور لڑکی کے گھر والے سبھی پریشن ہیں، اب تک کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے، ۲۴ گھنٹے میں کبھی ۱۰ منٹ کے لئے ہوش میں آتی ہے تو بچوں کی خبر لے لیتی ہے۔ ورنہ نہ تو اسکو بچوں کی فکر ہوتی ہے ، نہ شوہر کی فکر ہوتی ہے اور نہ تو اپنے جسم کا خیال ہوتا ہے جسکی وجہ سے لڑکی کے گھر والوں کا کہنا ہے کہ سالی سے شادی کر لو، اس لئے میرا دوست یہ جاننا چاہتا ہے کہ کیا بیوی کے رہتے ہوئے اسکی چھوٹی بہن سے نکاح کر سکتا ہے یا سالی سے شادی کرنے کے لئے اسے اپنی بیوی کو طلاق دینا پڑیگا؟

    جواب نمبر: 39190

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1129-951/B=6/1433 قرآن پاک میں ہے ”وَاَنْ تَجْمَعُوْا بَیْنَ الْاُخْتَیْنِ“ یعنی دو بہنوں کو ایک ساتھ نکاح میں جمع کرنا جائز نہیں، اگر سالی سے شادی کرنی ہے تو پہلے بیوی کو طلاق دینے اور اس کی عدت گذرجانے کے بعد ہی اس سے نکاح کرسکتا ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند