سوال: حضرت میرا ایک دوست ہے جسکی بیوی ۱۰ سالوں سے بیمار ر ہے، اسکی حالت پاگلو جیسی ہو گئی ہے ، کوئی کہتا ہے کہ جادو ہے، اور کوئی کہتا ہے کہ پاگل پن ہے ، دعا اور دوا دونوں کرا کر تھک چکا ہے نیز اس کو لیکر وہ اور لڑکی کے گھر والے سبھی پریشن ہیں، اب تک کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے، ۲۴ گھنٹے میں کبھی ۱۰ منٹ کے لئے ہوش میں آتی ہے تو بچوں کی خبر لے لیتی ہے۔ ورنہ نہ تو اسکو بچوں کی فکر ہوتی ہے ، نہ شوہر کی فکر ہوتی ہے اور نہ تو اپنے جسم کا خیال ہوتا ہے جسکی وجہ سے لڑکی کے گھر والوں کا کہنا ہے کہ سالی سے شادی کر لو، اس لئے میرا دوست یہ جاننا چاہتا ہے کہ کیا بیوی کے رہتے ہوئے اسکی چھوٹی بہن سے نکاح کر سکتا ہے یا سالی سے شادی کرنے کے لئے اسے اپنی بیوی کو طلاق دینا پڑیگا؟
جواب نمبر: 3919001-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1129-951/B=6/1433
قرآن پاک میں ہے ”وَاَنْ تَجْمَعُوْا بَیْنَ الْاُخْتَیْنِ“ یعنی دو بہنوں کو ایک ساتھ نکاح میں جمع کرنا جائز نہیں، اگر سالی سے شادی کرنی ہے تو پہلے بیوی کو طلاق دینے اور اس کی عدت گذرجانے کے بعد ہی اس سے نکاح کرسکتا ہے۔