معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 38865
جواب نمبر: 3886501-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 838-485/L=6/1433 بیوی سے ایسا کرانے کی گنجائش ہے، تاہم بہتر نہیں ہے، ولو مکن امرأتہ أو أمتہ من العبث بذکرہ فأنزل کرہ ولا شيء علیہ (درمختار) وفي الشامي: قولہ کرہ الظاہر أنہا کراہة تنزیہ لأن ذلک بمنزلة ما لو أنزل بتفخیذ أو تبطین (درمختار مع شامي: ۶/۳۸)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
اقبال کہتے ہیں کہ میری عمر 36/سال ہو گئی ہے۔ آمدنی بہت کم ہے۔ پیشہ سے ٹیچر ہوں۔ ممبئی جیسے شہر میں صرف 4500/روپئے کما تا ہوں۔ شادی بھی ضروری ہے۔ ایسی حالت میں اسلام کا کیا حکم ہے؟ برائے مہربانی بتائیں کہ میں کیا کروں؟
1547 مناظرحضرت میری منگنی جولائی ۲۰۰۷ء میں ہوئی اور اس کے بعدمیں کام کے سلسلے میں متحدہ عرب امارات آگیا۔ یہاںآ کر مجھے معلوم ہوا کہ یہاں پر غیر شادی شدہ لوگوں کو فلیٹ نہیں مل سکتا۔تو میں نے اپنے گھر اور سسرال والوں سے کہا کہ میرا نکاح کردیں تاکہ میں فلیٹ کے لیے درخواست دے سکوں اور دوسرے مجھے ۱۵/ فیصدی شادی الاؤنس بھی آفس سے مل جائے۔ میرے سسرال والے تو نکاح پر راضی نہ ہوئے البتہ انھوں نے یہ کہا کہ ہم ایک نکاح نامہ بنواکر آپ کو دے دیتے ہیں اور یہی نکاح نامہ بعد میں بھی رہے گااسی پر لڑکی اور اس کے گواہ کے دستخظ لے کر اور آپ شادی کے گواہ کے دستخظ لے کر اسی سے کام چلا لیں اور انھوں نے ایسا ہی کیا۔ اب اس نکاح نامہ پر میری طرف سے میری اور شادی کے گواہوں کی دستخط موجود ہے اور لڑکی والوں کی طرف سے لڑکی کے وکیل اور ان کے گواہوں کے دستخط موجود ہیں۔ نہ تو کوئی اجتماع ہوانہ ہی خطبہ نکاح پڑھا گیا۔ لیکن جن قاضی صاحب نے نکاح نامہ رجسٹرکیا وہ بھی ایک عالم دین ہیں اور ایک مدرسہ میں حدیث کی تعلیم بھی دیتے ہیں ان کے مطابق یہ بھی نکاح ہوگیاہے اور یہ بھی نکاح ہی کی ایک شکل ہے۔ میرا سوال یہ ہے کہ (۱) کیا یہ نکاح واقعی ہوگیا ہے؟ (۲) کیا میری منگیتر اب میری بیوی ہے اور میں فون پر اس سے بات وغیرہ کرسکتا ہوں؟ (۳) کیا میں اسے یہ کہہ سکتا ہوں کہ وہ مجھے فون پر بوسہ لے اور میں اسے فون پر بوسہ لے سکتا ہوں؟ (۴) کیا وہ جو ۱۵/ فیصد شادی الاؤنس مجھے مل رہا ہے وہ میرے لیے حلال ہے اور جو گھر مجھے ملا ہے میں اس میں رہ سکتا ہوں وہ نکاح نامہ دکھانے کے بعد؟ آپ کے جواب کا انتظار رہے گا۔ جزاک اللہ!
2047 مناظرمیری
شادی ہوئے ایک سال سے زیادہ ہوگیا۔ شادی کے لیے میں راضی نہیں تھا لیکن والدین کے
بار بار کہنے اور ضد کرنے پر میں نے شادی کے لیے ہاں کردیا۔ شادی سے پہلے میں نے
لڑکی کو دیکھنے کی خواہش ظاہر کی لیکن والد صاحب اتنا زیادہ غصہ ہوگئے کہ لڑکی دیکھنے
کو منع کردیا اور خود ہی جاکر لڑکی کو پسند کرلیا۔ اب شادی کے بعد لڑکی مجھے بالکل
پسند نہیں ہے میں نے آج تک جانا ہی نہیں کہ شادی کی خوشی کیا ہوتی ہے۔ میں ادھر
ادھر مارا مارا بھاگتا ہوں کہ بیوی کے ساتھ نہ رہنا پڑے اسی بھاگ دوڑ میں میں آج
دبئی میں ہوں اور بیوی سے کوئی تعلق رکھنا نہیں چاہتا کیوں کہ اس کے پاس ہوتے ہوئے
میرا دل گھبراتا ہے اور مجھے بہت گراں گزرتا ہے۔ میں کسی طرح سے اس کے ساتھ زندگی
گزارنے کے لیے خود کو راضی نہیں کر پارہا ہوں جب کہ گھر والوں اور والدین کو لڑکی
بہت پسند ہے اور وہ کہتے ہیں کہ طلاق مت دینا جب کہ میں طلاق دینا چاہتا ہوں۔ لیکن
اگرطلاق دیتا ہوں تو والدین کو تکلیف ...
فضولی کسے کہتے ہیں؟
3378 مناظرمیں نے چھ مہینہ پہلے ایک لڑکی سے شادی کی۔ میری شادی سے پہلے جب میرے اہل خانہ لڑکی کو دیکھنے گئے، تو ان کے والدین نے اس کومجھے دکھانے سے منع کیا۔ بعد میں وہ متفق ہوگئے اورصرف ایک مرتبہ دکھایا۔ اس وقت وہ بہت خوب صورت تھی۔ لیکن میری شادی کے پہلے دن کے بعد ہی میں نے دیکھا کہ وہ بہت خوبصورت اوراچھی نہیں ہے۔ اب میں اس سے تمام محبت اور امید چھوڑ چکا ہوں۔ مجھے بتائیں کہ میں کیا کروں۔ میں اس کے ساتھ اب رہنا نہیں چاہتا ہوں۔
2580 مناظرایک لڑکی شادی سے پہلے کسی کافر (ہندو) لڑکے سے محبت کرتی ہے۔ محبت بھی اس حدتک کہ وہ اس لڑکے سے شادی کرنا چاہتی ہے۔ پر سماج اور اپنے گھر والوں کے ڈر سے وہ ایسا نہیں کرپارہی ہے۔ اس نے اس لڑکے کے ساتھ دومرتبہ ہمبستری (زنا) بھی کیا۔ پر اس کے ایسا کرنے کے ایک سال بعد اس کی شادی ایک مسلم لڑکے سے ہو گئی۔ غور طلب بات یہ ہے کہ اس لڑکی سے شادی کے لیے وہ مسلم لڑکا صرف اس بنا پر تیار نہیں تھا کہ اس کا گھر اس لڑکی کے گھر سے صرف 35 کلومیٹر کی دوری پر ہی تھا۔ پر اپنے ابو اور امی کے کہنے پر مجبور ہوکر اس شادی کے لیے تیار ہو گیا۔ شادی کے بعد لڑکے کو لڑکی کی پہلی محبت اور اس کے اس کافر (ہندو) لڑکے سے ناجائز تعلقات (زنا) کے بارے میں پوری بات لڑکی کی ہی زبانی معلوم ہوئی۔ اب پریشانی یہ ہے کہ لڑکا کوئی قدم خود سے اس لیے نہیں اٹھا پارہا ہے کہ وہ اپنے والدین کو ناراض نہیں کرسکتا اورایسی بات بھی وہ ان کو یا کسی اور کو بتا بھی نہیں سکتا۔ اس لڑکے کے دل میں تھوڑی بہت اس لڑکی کے لیے محبت بھی ہے۔ پر جب بھی وہ اس کی ماضی کی (گزری ہوئی)زندگی کے بارے میں سوچتا ہے یا اس کافر (ہندو) لڑکے کو دیکھتا ہے تو شدید تکلیف کا احساس کرتا ہے۔ شرعی لحاظ سے لڑکے کے لیے کیا حکم ہوگا؟ اوراگر وہ سب کچھ برداشت کرلے اوراس لڑکی کے ساتھ زندگی بسر کرے تو اس کا اللہ کے یہاں کیا اجر ملے گا؟
4411 مناظرمیراسوال یہ ہے کہ ایک شخص نے دو سال پہلے شادی کی تھی ، اب وہ اپنی بیوی کے ساتھ تجدید نکاح کرناچاہتاہے، اس کا کیا طریقہ ہوگا؟
میرا سوال یہ ہے کہ مجھ سے گناہ ہونے کا گمان ہے ، میں نے اپنے گھروالوں کو شادی کے لئے بار بار کہہ رہا ہوں، لیکن میرے گھر والے شادی کے لئے تیار نہیں ہو رہے ہیں، کیا مجھ پر شادی واجب ہوگیاہے؟ براہ کرم، اس کی تفصیل سے بتائیں۔
1733 مناظر