• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 38020

    عنوان: نکاح

    سوال: میرا سوال یہ ہے کہ میں ایک لڑکی سے محبت کرتا ہوں اور وہ بھی مجھ سے 13 سال سے یعنی بچپن ہی سے۔ میں اس سے شادی بھی کرنا چاہتا ہوں ۔ میں نے اپنے والدین سے بات کی تو وہ اور لڑکی کے والدین راضی ہوگئے ہیں ، پر نکاح کے لئے شرط رکھی ہے کہ میری پڑھائی مکمّل ہوجائے اور میری ملازمت لگ جائے اور اس میں ۵ سال کا عرصہ اور لگ جائے گا تو اس صورت میں۔ میں بات بھی کرتا ہوں، یہ میرے اور اسکے گھر والوں کو بھی پتا ہے۔ ابھی ان دنوں میرا رجحان نماز کی طرف ہوا اور خانقاہ میں جڑا۔ اب میں بات کرتا ہوں تو ایک خوف سا رہتا ہے اللہ کا جب میں احادیث سنتا ہوں ۔ تو میرا سوال یہ ہے کہ میں خاموشی سے نکاح کر کے اور صرف بات چیت کو جائز کرلوں یا پھر وہی صورت رکھوں کہ بغیر نکاح کے ۵ سال تک بات کروں کیوں کہ اس لڑکی کو میں نے ۵ سال روکا ۔ اب میں خود اسکو چھوڑنا نہیں چاہتا تو اس صورت میں رہنمائیں فرمائیں کہ میں کیا کروں ؟ نکاح میرا ۵ سال کے بعد بھی اسی لڑکی سے ہوگا اور ابھی بھی تو یہ صورت بہتر نہیں ہوگی کہ میں نکاح کرلوں اور اس کے ساتھ کسی بھی قسم کا معاملہ نہ کروں سوائے فون پر بات کرنے کے۔ جزاک اللہ

    جواب نمبر: 38020

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 588-491/B=4/1433 والدین جس طرح مشورہ دیں اسی پر عمل کریں، اور ابھی وہ لڑکی آپ کے لیے نامحرم ہے، اس سے بات چیت کرنا درست نہیں، اسے موقوف کردیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند