• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 37764

    عنوان: بیوی بد كردار ہو تو

    سوال: میرا سوال ہے کہ ایک صاحب نے شادی کی اور ان کی بیوی بد کردار تھی جس کا ان صاحب کو پتہ تھا کہ خاتون بری عورت ہے اور اب بھی ہر ہفتہ خاوند اور غیر مردوں کے پاس جاتی ہے جس کا ان صاحب کو پتہ ہے۔ کافی لوگوں نے طلاق ہی کا کہا لیکن یہ حضرت کہتے ہیں کہ یہ بدکردار نہیں اور پردہ ڈالتے ہیں کیوں کہ یہ ۷۳/ سال کے ہیں اور خاتون ۲۶/ سال کی او رحضرت نے ان سے نکاح کے وقت بنگلہ کا وعدہ کیا تھالیکن اب نہیں دے رہے۔ ذرا رہنمائی فرمائیں ۔

    جواب نمبر: 37764

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 626-626/M=4/1433 اس بارے میں ہم سے کیا راہنمائی چاہتے ہیں،اس کے متعلق کوئی سوال ہی قائم نہیں کیا؟ جب حضرت کے نزدیک اس کی بیوی بدکردار نہیں ہے تو آپ لوگوں کو اس عورت کے بدکردار ہونے پر کیا ثبوت ہیں؟ نکاح کے وقت بنگلہ دینے کا وعدہ اگر مہر کے طور پر تھا تو وہ معجل تھا یا موٴجل؟ اور نہ دینے کا مطلب انکار ہے یا ٹال مٹول ہے؟ صاحب معاملہ خود ان چیزوں کی وضاحت فرماکر سوال کرلے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند