• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 37636

    عنوان: مہر معجل اور مؤجل

    سوال: پاکستان میں جو نکاح فارم استعمال ہوتاہے اس میں حق مہر کی دو قسم لکھی جاتی ہے، ایک معجل اور دوسری غیرمعجل ۔ شرع محمدی میں حق مہر اداکرنے کے سلسلے میں کیا حکم ہے؟ آیا بیوی معاف کرسکتی ہے یا اس کا ادا کرنا ضروری ہے؟اور غیر معجل کے بارے میں کیا حکم ہے؟

    جواب نمبر: 37636

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 52-43/N=4/1433 (۱) مہر عورت کا حق ہے، اس کی ادائیگی واجب ہے، اگر عورت، شوہر کی طرف سے کسی قسم کے دباوٴ اور اصرار کے بغیر اپنی مرضی وخوش دلی سے معاف کردے تو معاف بھی ہوجاتا ہے، عام طور پر عورتیں مہر اس لیے معاف کرتی ہیں کہ معاف نہ کرنے کی صورت میں شوہر تکلیف پہنچائے گا یا پوری محبت نہیں کرے گا وغیرہ، اس لیے بہتر یہ ہے کہ شوہر پورا مہر بیوی کے حوالے کردے، اس کے بعد بیوی اگر اپنی مرضی وخوش دلی سے مہر واپس کردے تو شوہر کے لیے اُسے قبول کرنے میں کوئی حرج نہیں۔ (۲) مہر معجل اور غیرمعجل دونوں ہی واجب الاداء ہیں، البتہ مہر معجل کی ادائیگی پر رخصتی کو موقوف کیا جاسکتا ہے اور اس کی ادائیگی جلد از جلد ہونی چاہیے، اور مہر غیرمعجل کی ادائیگی اس وقت واجب ہوتی ہے جب وہ وقت آجائے جو ادائیگی کے لیے مقرر کیا گیا۔ اور اگر ادائیگی کے لیے کوئی وقت مقرر نہیں کیا گیا تو طلاق یا انتقال پر اس کی ادائیگی واجب ہوتی ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند