معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 37428
جواب نمبر: 37428
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ل): 505=263-3/1433 نکاح اور رخصتی کے درمیان وقفہ کی شرعاً کوئی تحدید نہیں ہے، البتہ اگر عذر نہ ہو تو رخصتی میں تاخیر نہ کرنی چاہیے، عذر کے وقت مناسب تاخیر کرسکتے ہیں، مثلاً لڑکی چھوٹی ہو تو کچھ وقت رخصتی میں توقف کیا جاسکتا ہے، ام الموٴمنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے نکاح اور رخصتی میں تین سال کا وقفہ تھا، اس کی وجہ یہ تھی کہ جس وقت نکاح ہوا تھا اس وقت ام الموٴمنین رضی اللہ عنہا کی عمر صرف ۶/ سال تھی۔ (۲) نکاح کے بعد شرعی اعتبار سے لڑکے کے لیے مکمل آزادی مل جاتی ہے کہ وہ لڑکی سے بات کرے یا خلوت کرے، معاشرے میں رخصتی سے قبل اس کو معیوب سمجھا جاتا ہے مگر شرعی اعتبار سے اس کی اجازت ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند