معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 37236
جواب نمبر: 3723601-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ل): 424=206-3/1433 اجنبیہ لڑکی سے پیار ومحبت کرنا، آپس میں دل لگی کی باتیں کرنا وغیرہ شرعاً ناجائز ہیں، نیز والدین کی مرضی کے بغیر شادی پر اقدام کرنا، مستحسن نہیں ہے، ایسے نکاح میں برکت نہیں ہوتی، اس لیے نکاح پر اقدام پہلے والدین کو راضی کرلیں یا اس لڑکی سے نکاح کا ارادہ ترک کردیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ہم اپنی لڑکی کا نکاح اوررخصتی سنت کے مطابق کرنا چاہتے ہیں ۔ توکیا ہم نکاح کی دعوت کرسکتے ہیں اور کتنے آدمیوں کو دعوت میں بلا سکتے ہیں؟
1945 مناظرکیا
پہلی بیوی کی اجازت کے بغیر دوسرا نکاح کرسکتے ہیں؟
میں ایک مسلمان لڑکی کو گزشتہ چار سال سے
پسند کرتا ہوں۔ بدقسمتی سے جوانی کے جذبات کی وجہ سے ہم نے جنسی نیت سے بہت سی
مرتبہ جسمانی ربط کیا (یعنی بوسہ لینا، چپکنا، لاڈو پیارکرنا اور ایک دوسرے کے عضو
مخصوص کو چھویا)۔ مزید ہم فون پر جنسی بات چیت کیا کرتے تھے ۔ تاہم ہم نے کبھی بھی
جماع نہیں کیا۔ اب میں اس لڑکی کے ساتھ شادی کرنا چاہتاہوں۔ کیا اس کے ساتھ میرا
نکاح درست ہے؟ برائے کرم مشورہ عنایت فرماویں۔
ایک دن میں اپنی منگیتر سے فون پر بات کررہا تھا۔ تو اس نے مجھ سے کہا کہ مجھ سے جلدی سے شادی کرلو تمہارے بغیر نہیں رہ سکتی۔ تو میں نے مذاق میں اس سے کہا اگر یہ بات ہے تو ہم ابھی نکاح کرلیتے ہیں۔پھر میں نے خود ہی اس سے پوچھا تم کو میں نے․․․․․․فلاں․․․․․․․․․․․․ابن․․․․․․․․․ فلاں․․․․․․․بعوض اتنے حق مہر کے قبول ہے۔ اس نے کہا ہاں۔ اورہم نے فون پر ہی ایجاب و قبول کرلیا۔ تو کیا اس سے ہمارا نکاح ہوگیا؟ اس سے ہمیں گناہ تو نہیں ہوا؟ برائے کرم رہنمائی فرماویں۔
3748 مناظرحضرت مجھے کسی شخص نے بتایاہے کہ اپنی بیوی کے ساتھ صحبت کرنے سے چالیس ہزار سال کی عبادت کا ثواب ملتا ہے۔ برائے مہربانی بتائیں کیا یہ بات صحیح ہے؟
20183 مناظر