معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 36889
جواب نمبر: 3688931-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ل): 503=261-3/1433 ایسے گھر میں شادی کرسکتے ہیں، البتہ اگر ان کی غالب آمدنی بینک کی ملازمت سے حاصل ہوتی ہے تو ان کے یہاں کھانے سے احتراز کرنا ہوگا، اکر آمدنی کا اکثر حصہ بینک کی ملازمت کا نہیں ہے تو کھانے کی اجازت ہوگی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میں
ایک لڑکی سے گزشتہ نو سال سے محبت کرتاہوں، لیکن پریشانی یہ ہے کہ میرے والدین اس
لڑکی کو قبول نہیں کررہے ہیں، کیوں کہ اس کی ماں شیعہ ہے اور اس کا باپ سنی ہے۔میں
اپنے والدین کو تکلیف دینا نہیں چاہتاہوں اور اس کو چھوڑنا بھی نہیں چاہتاہوں
،کیوں کہ ہم نے جسمانی تعلقات قائم کئے ہیں۔ میں اس کے ساتھ چپکے سے نکاح کرنا
چاہتاہوں بغیر اپنے والدین کے علم میں لائے ہوئے۔ کیا ہم نکاح کرسکتے ہیں اور درست
نکاح کا کیا معیار ہوگا؟
میں ایک سنی لڑکی ہوں، میرے والدین نے میری شادی ایک لڑکے کے ساتھ طے کی ہے جو کہ بینک میں کام کرتا ہے۔ میری سہیلیاں میرے والدین کو یہ باور کرانے کی کوشش کررہی ہیں کہ یہ شادی اچھی نہیں ہوگی ،کیوں کہ اس لڑکے کی آمدنی حرام ہے۔ لیکن میرے والدین کہتے ہیں کہ چونکہ انھوں نے ان سے وعدہ کیا ہے اس لیے وہ اس رشتہ کو توڑ نہیں سکتے ہیں اور اس سے ان کا خاندانی وقار مجروح ہوگا۔ مجھے بتائیں میں کیا کروں، کیا اپنے والدین کی اطاعت کروں اور اس لڑکے سے شادی کروں (اس کی تنخواہ حرام ہے) یا اپنے والدین کی مخالفت کروں تاکہ وہ میری شادی کہیں اور کردیں۔
2822 مناظرنکاح کرنے سے پہلے کون سی نیت کرنی چاہیے ؟
3425 مناظر