معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 36486
جواب نمبر: 36486
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(د): 292=32-2/1433 آپ کے والدین کو ذریعہ معاش کے لحاظ سے اور اپنی صحت وتندرستی کے لحاظ سے آپکی مدد اور تعاون کی کس قدر ضرورت ہے اس کی تفصیل معلوم ہونے کے بعد تفصیلی حکم لکھا جائے گا۔ البتہ یہ بات قطعی ہے کہ بیوی بچوں کی خاطر ماں باپ کو بے یار ومددگار چھوڑدینا قطعا جائز نہیں، سخت گناہ ہوگا۔ اسی طرح والدین کا بیٹے کو مجبور کرنا کہ بیوی کو ان کے ساتھ رکھے یا ان کی خدمت کرے یا ان کی جانب سے ظلم وزیادتی کی مشکلیں ہوں اور شوہر بیوی کو اپنے ماں باپ کے ساتھ انھیں حالات میں رہنے پر مجبور کرے یہ بھی جائز نہیں، سخت گناہ ہے۔ جس طرح بیوی بچوں کے حقوق ہیں اسی طرح والدین کے بھی حقوق ہیں، حالات اور ماحول نیز ضرورت کے تقاضے سے ہرایک کے حقوق ادا کرنے کی فکر کرنا ضروری ہے، ایسے حالات میں جب کہ آپ اپنے والدین کے اکلوتے لڑکے ہیں، بیوی کا آپ کو والدین سے جدا ہونے پر اصرار کرنا اگر بدون کسی معقول شرعی وجہ کے ہے تو غلط ہے، بیوی کو بھی اس پر دھیان دینا چاہیے کہ اگر اس پر ظلم و زیادتی کی شکل نہیں ہورہی ہے، تو والدین سے جدا کرنے کی فکر وکوشش نہ کرے جس سے آپ کے لیے الگ الگ ذمہ داریاں بڑھ جائیں گی اور والدین کو اذیت وتکلیف پہنچے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند