• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 36421

    عنوان: بیوی کی ما اور گھر والو سے پریشانی

    سوال: قابل احترام مولوی صاحب ، مجھے ایک لڑکی ہے، ہمارے شادی کو ۱۴ مہینے ہوئے ہیں ، اس ۱۴ مہینے میں میری بیوی کے گھروالے اسے کئی بار اپنے گھر لے کر گئے ہیں۔ڈیلوری کے ۳ مہینے بھی بیوی وہ اپنی ماں کے گھر رہی، ڈیلوری کے بعد ۴۰ دن تک بھی رہی ، جب میں نے اسے گھر لاایا تو پھر ۹ دن بعد پھر اپنے میکے چلی گئی ۔ میں اس بات سے پریشان ہوں ،میں اپنے گھر کا اکیلا لڑکا ہو ں، اور میں بیرون ملک جانا چاہتا ہوں، بیوی کی ضد ہے کہ میں نہ جاوَں ۔ اب وہ اپنی ماں کے گھر کے جا بیٹھی ہے ۔ اور اس بات پر اڑی ہے کہ تم نہ جاوَ ، ورنہ میں تمہارے گھر نہیں آوَ ں گی ۔ ابھی میرا جانا طے نہیں ہے۔ اوریہ سب اس کی ما ں نے بھی بہکایا ہے ،وہ اپنی ماں کے کہنے پر چلتی ہے۔ براہ کرم، اس بارے میں کوئی حل بتائیں۔

    جواب نمبر: 36421

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(م): 261=261-2/1433 بیوی کو اپنی ضد پر رہ کر شوہر کی ناراضگی نہ مول لینی چاہیے، میکے جانا ناجائز نہیں ہے، لیکن شوہر کی اجازت کے بغیر جانا اور بلانے پر نہ آنا درست نہیں، آپ اگر اپنے ملک (انڈیا) میں کام تلاش کرلیں تو میرے خیال میں یہ بہتر ہو بیوی کی بات بھی رہ جائے گی اور اپنے گھروالوں، بیوی بچے کی نگرانی بھی بہتر طریقے پر ہوسکے گی، باہر ملک جانے سے بسا اوقات مسائل کھڑے ہوجاتے ہیں، اور آپ گھر میں جب تنہا ہیں تو اور بھی ذمہ داری بڑھ جاتی ہے، بہرحال آپ غور فرمالیں، چار ماہ تک بیوی سے دور رہنے میں اس کی اجازت ورضامندی شرط نہیں، اس سے زائد کے لیے بیوی کی اجازت ضروری ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند