• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 36309

    عنوان: انٹرنیٹ پر نکاح کا حکم

    سوال: مفتی صاحب، آج کل انٹرنیٹ کا دور ہے اور آج کا انٹرنیٹ بہت فاسٹ ہے آدمی دوسرے کی حرکت اور سکنات کو بغیر کسی اشتباہ کے اچھی طرح سمجھ بھی سکتا ہے اور بغیر کسی دقّت اور پریشانی کے پہچان بھی سکتا ہے تو کیا آج کل انٹرنیٹ پر ان لائن ہو کر جب کہ کیمرہ بھی چل رہا ہو اور ایک دوسرے کو پہلے سے بھی پہچانتے ہوں تو کیا نکاح کرنا جائز ہے یا نہیں ؟؟ اگر نہیں تو کیوں ؟ جب کہ کسی قسم کے دھوکے کا کوئی خطرہ بھی نہیں ؟

    جواب نمبر: 36309

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(د): 236=140-2/1433 اس طریقہ سے نکاح درست نہیں ہوگا، نکاح کے لیے لڑکے لڑکی یا ان کے وکیل کا ایک مجلس میں موجود ہوکر دو گواہوں کے سامنے ایجاب وقبول کرنا ضروری ہوتا ہے۔ کیا انٹرنیٹ کے فاسٹ دور میں اگر کسی کو عدالت میں گواہی دینا ہو تو وہ موبائل یا انٹرنیٹ سے گواہی دے سکتا ہے؟ عدالت اس کی گواہی تسلم کرلے گی اگر نہیں تو کیوں؟


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند