معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 36089
جواب نمبر: 3608901-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(م): 115=115-1/1433 مہر بیوی کا مالی حق ہے جو شوہر پر نکاح کے بعد لازم ہوتا ہے، یہ اس لیے رکھا گیا ہے تاکہ عورت کا بے حیثیت ہونا لازم نہ آئے اور اس کی دلجوئی ہوسکے، اللہ تعالیٰ نے قرآن میں فرمایا: اَنْ تَبْتَغُوْا بِاَمْوَالِکُمْ یعنی اپنے مالوں کے ذریعہ حلال عورتیں تلاش کرو، اور ان کو اپنے نکاح میں لاوٴ، ابوبکر جصاص نے احکام القرآن میں لکھا ہے کہ اس سے دو باتیں معلوم ہوئیں: ایک یہ کہ نکاح مہر سے خالی نہیں ہوسکتا، دوسرے یہ کہ مہر وہ چیز ہونی چاہیے جس کو مال کہا جاسکے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
نکاح میں وکیل کا دوسرے کو وکیل بنانا
5028 مناظرمجھے
یہ پوچھنا ہے کہ نکاح کن کن صورتوں میں ٹوٹ جاتا ہے اور کیا اس کے بعد نکاح ہوسکتا
ہے؟ دوبارہ نکاح کی کیا صورت ہوگی؟
مجھے بتایا گیا ہے کہ ہدایہ کے مطابق حنفی فقہ کی رو سے ہر ماہ یا ہر دوسرے ما ہ تجدید نکاح کیا جاناچاہئے، کیا یہ صحیح ہے؟ براہ کرم ، مدلل جواب دیں۔
نکاح خوانی کے بعد اکثر لوگ مصافحہ کرتے ہیں اور گلے ملتے ہیں،کیا یہ صحیح ہے؟ (۲) مصافحہ کرنے کا اور گلے ملنے کا طریقہ کیا ہے؟
6400 مناظر