• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 35783

    عنوان: طلاق حاصل كیے بغیر كسی دوسرے مرد سے نكاح كرنا

    سوال: میری ایک خالہ زادبہن کی کچھ سال قبل شادی ہوئی تھی جس سے دو لڑکی بھی پیدا ہوئی ہے۔ ان کے شوہر کی آمدنی کم تھی جس سے ان لوگوں میں اکثر نہیں بنتی تھی۔ میری خالہ زاد بہن کا ایک دیور جو کٹک اڑیسہ میں رہتا تھا، اس نے اپنے بڑے بھائی یعنی میرے بہنوئی صاحب کو اپنے پاس بلایا ۔ کچھ دنوں بعد میرے بہنوئی صاحب اپنی اہلیہ کو لے کر کٹک چلے گئے ، کیوں کہ وہاں ان کی تنخواہ اچھی تھی۔ کچھ دنوں تک سب کچھ ٹھیک رہا ، لیکن میری بعد میں خالہ زاد بہن نے اپنے شوہر کو چھوڑ کر اپنے دیور سے شادی کرنے کامن بنالیا۔ ان کے گھروالے کٹک جاکر دونوں کو سمجھائے اورکچھ دنوں کے لیے ان کوکٹک سے لے آئے۔ بعد میں پھر میری خالہ زادبہن کٹک چلی گئی اور اپنے دیور سے شادی کرلی۔ ان سب باتوں سے میری خالہ زادبہن کے گھروالوں میں بہت ناراضگی ہوئی اور انہوں نے ہمیشہ کے لیے اس بیٹی سے ناطہ توڑ لیا۔ کیوں کہ خالہ کے اور بھی کئی چھوٹے بچے ہیں، جن کی ابھی شادی ہونی ہے۔ اس کا اثر پوری فیملی پر پڑے گا۔ اس لیے اب ان سے کوئی ناطہ نہیں رکھے گا۔ براہ کرم،اس پر روشنی ڈالیں۔

    جواب نمبر: 35783

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(د): 68=54-1/1433 خالہ زاد بہن نے بہت غلط حرکت کی۔ اور اگر اس کے شوہر نے طلاق نہیں دیا تھا پھر بھی دیور سے اس نے شادی کرلی تو یہ نکاح صحیح نہیں ہوا، تعلقات حرام کاری اور زنا کہلائیں گے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند