Q. سب سے پہلے تو میں شکر گزار ہوں کہ آپ نے میرے سوال کو خاص اہمیت دی۔ میرے کہنے کا مطلب تھا کہ کیا میں اپنے دل میں یہ سوچ رکھ سکتا ہوں کہ یا اللہ اگر تمہارے بس میں سب کچھ ہے تو پھر اس لڑکی کومیری تقدیر میں لکھ دے۔ اگر بالفرض وہ میری تقدیر میں اس لیے نہیں لکھی گئی کہ اللہ بہتر جانتا ہے کہ اس کا اورمیرا ملنا (یعنی نکاح ہونا) اچھا ہے یا برا۔ اگر اچھا ہے تو اتنا امتحان کیوں؟ کیوں اس کی منگنی کسی اور سے ہوگئی؟ (اللہ مجھے معاف کرے، لیکن میرے یہ سوالات شکوہ کے ارادہ سے نہیں ہیں) اور اگر برا ہے تو اللہ اپنی حکمت سے اس کو اچھا کر دے، کیوں کہ وہ ہر چیز پر قادر ہے۔ میرے دماغ میں ایسے سوالات آتے ہیں تو میں اپنے دل ہی دل میں اللہ سے پوچھ لیتا ہوں جس سے ہلکا سا سکون تو مل جاتا ہے لیکن کوئی جواب نہیں ملتا۔ میں یہ سوچتا رہتا ہوں کہ میں اس کو کیسے حاصل کروں گا؟ ہماری سوسائٹی میں کسی لڑکی کی منگنی ٹوٹ جانا اس کے کیرکٹر کو وار کرتا ہے۔میں یہ بھی نہیں چاہتا اوراس کے بغیر بھی نہیں رہ سکتا۔ تو کیا کروں؟