معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 3539
کیا حلالہ کی غرض سے مرد اپنی بیوی کی بہن سے شادی کرسکتاہے؟
کیا حلالہ کی غرض سے مرد اپنی بیوی کی بہن سے شادی کرسکتاہے؟
جواب نمبر: 353931-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 482/ ب= 379/ ب
بیوی کے نکاح میں رہتے ہوئے اس کی بہن سے نکاح کرنا حرام ہے۔ چاہے وہ حلالہ کی غرض سے ہو یا کسی اور غرض سے لقولہ تعالی: وَاَنْ تَجْمَعُوْا بَیْنَ الْاُخْتَیْنِ
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ہم اپنی لڑکی کا نکاح اوررخصتی سنت کے مطابق کرنا چاہتے ہیں ۔ توکیا ہم نکاح کی دعوت کرسکتے ہیں اور کتنے آدمیوں کو دعوت میں بلا سکتے ہیں؟
1464 مناظرمجمعِ عام میں بے پردہ منگنی کرنا اور بعد میں کیک کاٹنا
1565 مناظرمیرے شوہر یو این مشن میں کام کرتے ہی، ہم
لوگ ایک ساتھ نہیں رہ رہے ہیں، اب جب میں اپنے گھر سے باہر جاتی ہوں اور مردوں کویا
جوڑوں کو دیکھتی ہوں تو میں اپنے شوہر کی کمی بہت زیادہ محسوس ہوتی ہے۔ میری شاد ی
کو تقریباً دس سال ہوچکے ہیں ، میں اپنے شوہر سے بہت زیادہ محبت کرتی ہوں۔ دوسری
بات یہ کہ کبھی واقعی ان کے بغیر رہنا میرے لیے بہت زیادہ مشکل ہوجاتا ہے کیوں کہ
میں جسمانی طور پران کی کمی محسوس کرتی ہوں نیز جذباتی طور پر بھی اور عام طور پر
بھی۔ وہ بہت اچھے شوہر ثابت ہوئے ہیں اور دوست بھی۔ میں صبر کرنے کی کوشش کرتی ہوں
لیکن کبھی پریشانی میں پڑجاتی ہوں۔ وہ بھی مجھ سے بہت زیادہ محبت کرتے ہیں لیکن ان
کو اپنے اوپر کنٹرول ہے۔ میں اپنے آپ کو مصروف رکھتی ہوں اور نیز میرے بچے بھی ہیں
لیکن پھر بھی مجھ کو ان کی کمی کا احساس ہوتا ہے اور اس کے بعد میرے اندر طرح طرح
کے خیالات آتے ہیں، جس کے بارے میں میرا خیال ہے کہ گناہ گارانہ ہیں۔ برائے کرم میری
رہنمائی فرماویں۔
ایک
لڑکا ہے جو کہ شادی شدہ ہے، اس کے ایک بچہ بھی ہے۔ وہ جہاں پر کام کرتاہے وہاں پر
اس کو ایک لڑکی سے محبت ہوجاتی ہے۔ اور دونوں میں جسمانی تعلقات ہوجاتے ہیں، مگر
دونوں میں صحبت نہیں ہوتی ہے۔ تو کیا وہ دونوں لوگ ایک دوسرے کے نکاح میں آگئے
ہیں؟مگر اب دونوں میں اتنا لگاؤ ہوگیا ہے کہ وہ ایک دوسرے سے الگ ہونے کے لیے تیار
نہیں ہیں۔ اب اگر اس لڑکی پر کوئی رشتہ آجاتاہے تو کیا کرنا چاہیے؟مگر لڑکی نے اس
لڑکے کو اپنا شوہر قبول کرلیا ہے اور لڑکے نے بھی اس کو اپنی بیوی قبول کرلیا ہے۔
اس کا اقرار انھوں نے خط میں بھی لکھ کر کردیا ہے۔ اگر اس لڑکی کی شادی ہوتی ہے تو
کیا اس شادی شدہ لڑکے کو اسے روکنا چاہیے، کیوں کہ وہ تو اسے اپنانا چاہتا ہے، اور
لڑکی بھی اسے ہی چاہتی ہے؟ اگر ایسا ہوتا ہے تو جو لڑکا اس سے نکاح کرے گا اس کی
تو دین او ردنیا خراب ہوجائے گی، کیوں کہ اسے اس بارے میں کچھ نہیں پتہ ہوگا۔ اور
کیا شادی شدہ لڑکے کو اپنی بیوی سے نکاح کرنے کی اجازت لینی ہوگی؟ اس پورے مسئلہ
کو قانونی یعنی شریعت کے حساب سے صحیح کرنے کے لیے لڑکے اور لڑکی کو اور دنوں کے
گھر والوں کو کیا کرنا ہوگا؟ برائے کرم جلد سے جلد شریعت کی روشنی میں اس مسئلہ کو
حل کرکے بھیجیں۔