• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 35163

    عنوان: ایک حافظ ہے جسے میں پسند کرتی ہوں، وہ بھی مجھے پسند کرتاہے ، میرے گھر والے نہیں مانیں گے، ہم کیا کریں؟ ہم دنیا کے مزے لینے کے لیے نہیں چاہتے بلکہ دین کے لئے ملنا چاہتے ہیں ۔ دین کے کام کے لئے کوئی وظیفہ بتائیں۔ میں نے استخارہ بھی کیا ہے۔ اس میں بھی ہاں ہے۔ براہ کرم، ہماری رہنمائی فرمائیں۔

    سوال: ایک حافظ ہے جسے میں پسند کرتی ہوں، وہ بھی مجھے پسند کرتاہے ، میرے گھر والے نہیں مانیں گے، ہم کیا کریں؟ ہم دنیا کے مزے لینے کے لیے نہیں چاہتے بلکہ دین کے لئے ملنا چاہتے ہیں ۔ دین کے کام کے لئے کوئی وظیفہ بتائیں۔ میں نے استخارہ بھی کیا ہے۔ اس میں بھی ہاں ہے۔ براہ کرم، ہماری رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 35163

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(م): 1715=1715-11/1432 شادی سے پہلے اجنبی لڑکے، لڑکی کا ایک دوسرے سے ملنا، بات چیت وغیرہ کرنا ناجائز ہے، آپ کو اگر کوئی رشتہ پسند ہے تو کسی ذریعہ سے والدین کے سامنے اس کا اظہار کردیں، ماں باپ اپنی اولاد کے لیے سب سے بڑے مشفق اور خیرخواہ ہوتے ہیں، ان کی رضامندی سے جو کام ہوتا ہے اس میں خیر وبرکت ہوتی ہے، لڑکا اگر واقعی دین دار ہے اور رشتہ مناسب ہے تو والدین کو بھی انکار نہ کرنا چاہیے، تیار ہوجانا چاہیے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند