• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 33189

    عنوان: دس سال علاج کرنے کے بعد ڈاکٹر نے فیصلہ سنا دیا کہ اب اس عورت کو حیض نہیں آئے گا مگر اللہ چاہے تو۔ سوال یہ ہے کہ کیا میں دوسری شادی کرسکتاہوں جب کہ بیوی ناراض رہے گی یا خلع چاہے گی یا پھر رہ بھی سکتی ہے؟

    سوال: دس سال علاج کرنے کے بعد ڈاکٹر نے فیصلہ سنا دیا کہ اب اس عورت کو حیض نہیں آئے گا مگر اللہ چاہے تو۔ سوال یہ ہے کہ کیا میں دوسری شادی کرسکتاہوں جب کہ بیوی ناراض رہے گی یا خلع چاہے گی یا پھر رہ بھی سکتی ہے؟

    جواب نمبر: 33189

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(د): 1288=785-8/1432 اگر آپ دونوں بیوی کے حقوق نان نفقہ شب باشی کے مساویانہ طور پر ادا کرنے کی حیثیت اور وسعت رکھتے ہیں تو دوسری شادی کرنے کی اجازت ہے، کیونکہ قانون اسلام کی رو سے ایک مسلمان مرد کو بیک وقت چار تک عورتوں سے نکاح کرنے کی اجازت ہے بشرطیکہ سب کے حقوق ادا کرنے کی قدرت رکھتا ہو۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند