• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 33060

    عنوان: شادی کے بعد بیوی کے لیے کیا احکامات ہیں ؟کیا اس پر لازم ہے کہ وہ اپنی ساس اور سسر کی خدمت کرے؟

    سوال: (۱) شادی کے بعد بیوی کے لیے کیا احکامات ہیں ؟کیا اس پر لازم ہے کہ وہ اپنی ساس اور سسر کی خدمت کرے؟(۲) اسلام میں یہ فرض ہے ؟(۳) اگر وہ نہیں کرنا چاہتی ہے تو کیا گناہ ہوگا؟ (۴) اور شوہر اس پہ اس کے لیے زبردستی کرے؟(۵) ایک بیوی کے کیا حقوق ہیں؟شادی کے بعد اپنے شوہر اور سسرال کی طرف؟براہ کرم، میرے سوالوں کا جواب قرآن واحادیث کی روشنی میں دیں۔

    جواب نمبر: 33060

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(د): 1339=817-8/1432 (۱) بیوی کے ذمہ ساس سسر کی خدمت کرنا لازم نہیں۔ البتہ انسانیت کے تقاضے سے اور شوہر کی خوشنودی کے لیے کردے تو مستحسن ہے اور دل میں یہ سوچے کہ شوہر بھی بیوی کی ایسی بہت سی ضرورتیں اور فرمائشیں پور کرتا ہے جو اس پر واجب اور فرض نہیں، پس جب شوہر محض بیوی کی دلجوئی اور خوشنودی کے پیش نظر ایسا کرتا ہے تو اگر شوہر کے والدین کو خدمت کی ضرورت ہو تو شوہر کی دلجوئی اور خوشنودی کے لیے بیوی کو انجام دیدینا چاہیے: ہَل جزاءُ الإحْسَانِ اِلاَّ الإحسان۔ (۲) نہیں۔ (۳) کس طرح کی خدمت ہے اور والدین (ساس سسر) اس کے کتنے محتاج ہیں؟ مختلف احوال کے لحاظ سے احکام بھی مختلف ہوتے ہیں۔ (۴) شوہر کو زبردستی کرنا جائز نہیں البتہ ترغیب وتشویق کرسکتا ہے۔ (۵) حقوق الزوجین نامی کتاب منگوالیں اس کا مطالعہ کریں،ان شاء اللہ سب تفصیلات معلوم ہوجائیں گی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند