• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 32783

    عنوان: فقہ حنفی میں ہے کہ جب کسی مرد نے کسی عورت کو شہوت کے ساتھ ہاتھ لگایا تو اس عورت کی ماں اور اولاد اس شخص پر حرام ہوجائے گی اور اس عورت پر اس شخص کا باپ اور اولاد حرام ہوجائے گی۔ سوال میرا یہ ہے کہ اس شہوت سے کیا مراد ہے اس کی مقدار کیا ہے یا اس کی حدود کیا ہے؟ کیا یہ صرف لگانے سے ہوتا ہے یا جسم کا کوئی اور عضو لگانے سے بھی ہوتا ہے جیسے کہ پیر وغیرہ؟

    سوال: فقہ حنفی میں ہے کہ جب کسی مرد نے کسی عورت کو شہوت کے ساتھ ہاتھ لگایا تو اس عورت کی ماں اور اولاد اس شخص پر حرام ہوجائے گی اور اس عورت پر اس شخص کا باپ اور اولاد حرام ہوجائے گی۔ سوال میرا یہ ہے کہ اس شہوت سے کیا مراد ہے اس کی مقدار کیا ہے یا اس کی حدود کیا ہے؟ کیا یہ صرف لگانے سے ہوتا ہے یا جسم کا کوئی اور عضو لگانے سے بھی ہوتا ہے جیسے کہ پیر وغیرہ؟

    جواب نمبر: 32783

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل): 1031=623-7/1432 مس سے حرمت مصاہرت کا ثبوت اس وقت ہوتا ہے جب کہ چھونا بلا حائل ہو یا ایسی چیز حائل ہو جو حرارت پہنچنے سے مانع نہ ہو نیز شہوت چھونے کے وقت ہو اور شہوت کی حد یہ ہے کہ آلہ میں انتشار پیدا ہوجائے اور اگر پہلے سے انتشار ہو تو مزید اضافہ ہوجائے ”وما ذکر في حد الشہوة من أن الصحیح أن تنتشر الآلة أو تزداد انتشارًا کما في الہدایة وغیرہا، وفي الخلاصة وبہ یفتی فکان ہو المذہب“ (مجمع الأنہر: ۱/۴۸۱) مذکورہ بالا طریقہ پر مس کسی بھی چیز سے ہو، ہاتھ سے ہو یا پیر سے بہرصورت حرمت مصاہرت کا ثبوت ہوجائے گا ”والمس شامل للتفخیذ والتقبیل والمعانقة“ (مجمع الأنہر: ۱/۴۸۱)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند