• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 32759

    عنوان: جسمانی تعلق قائم كرنے كے لیے خفیہ نكاح كرنا؟

    سوال: گھر والوں کی مرضی سے لڑکے اور لڑکی کی منگنی ہوئی ہے اور کچھ سالوں کے بعد دونوں کی شادی ہوجائے گی۔ مسئلہ یہ ہے کہ جسمانی تعلق قائم کرنے کے لیے لڑکا خفیہ طورپر نکاح کرنا چاہتاہے۔ اب اسلام ہمیں رشتہ داری اور سماجی ذمہ داریوں کے لئے نکاح پر نکاح کی اجاز ت دیتاہے۔ اس کے لیے اگر کوئی دوسرا حل آپ کی نظر میں ہو تو تفصیلات سے آگاہ فرمائیں۔

    جواب نمبر: 32759

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(م): 1072=1072-7/1432 معلوم نہیں خفیہ طور پر نکاح کرنے سے کیا مراد ہے؟ نکاح میں تو اعلان وتشہیر مطلوب ومستحسن ہے، اور کم ازکم دو گواہوں کی موجودگی مجلس نکاح میں ضروری ہے ورنہ نکاح فاسد ہوتا ہے، ارو جب ایک مرتبہ نکاح شرعی طریقے پر ہوجائے تو دوبارہ نکاح کی حاجت نہیں، صورت مسئولہ میں جب لڑکے اور لڑکی کی منگنی گھر والوں کی رضا مندی سے ہوچکی ہے تو دونوں کا نکاح بھی جلد شرعی طریقے کے مطابق کردیا جائے تاکہ جائز طریقے پردونوں جسمانی تعلق قائم کرسکیں، بلاوجہ شادی میں تاخیر سے مفاسد پیدا ہوتے ہیں، نکاح ایک ہی مرتبہ علانیہ شریعت کے مطابق ہو۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند