• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 32644

    عنوان: میں نے لڑکی کے حاملہ ہونے کی وجہ سے کہا تھا کہ میں مسلمان ہوجاؤں گا اور شادی کروں گا، سوال یہ ہے کہ کیا یہ شادی صحیح ہے؟

    سوال: ایک مسلمان لڑکی کالج میں پڑھتی تھی اور وہ ایک غیر مسلم لڑکے سے پیار کرتی تھی، لڑکی اپنے والدین سے کہتی تھی کہ میں اسی لڑکے سے شادی کرنا چاہتی ہوں اور وہ لڑکا مسلمان ہونے کے لئے تیار ہے، لڑکی کے والدین بہت سمجھاتے رہے ور شادی کے لئے منع کرتے رہے۔ کچھ مہینوں کے بعد لڑکی اپے والدین کو بتاتی ہے کہ اس نے اس لڑکے سے نکاح کرلیاہے اور لڑکا مسلمان ہوگیاہے اور وہ ماں بننے والی ہے، کچھ دنوں کے بعد وہ لڑکی ایک بچی کو جنم دیتی ہے۔ لڑکی کے ماں باپ پہلے تو لڑکی کو سمجھاتے ہیں کہ لڑکے کو چھوڑ کر چلی آؤ، پھر لڑکے کو کہتے ہیں کہ تم ایک بار پھر سے نکاح کرو اور اپنے ماں باپ کو بتاؤ، اس پر لڑکا کہتاہے کہ میں اپنے والدین کو بتا نہیں سکتاہوں۔ لڑکے کے والدین چاہتے ہیں کہ وہ لڑکی کو اپنے طریقے پر رکھے ، لڑکا اپنے والدین کے سامنے لڑکی کا ساتھ نہیں دے رہا ہے اور کہتاہے کہ میں نے لڑکی کے حاملہ ہونے کی وجہ سے کہا تھا کہ میں مسلمان ہوجاؤں گا اور شادی کروں گا، سوال یہ ہے کہ کیا یہ شادی صحیح ہے؟براہ کرم، ہماری رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 32644

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ھ): 1227=457-7/1432 اگر واقعةً لڑکا مسلمان نہیں ہوا تھا اور صرف مسلمان ہونے کا ارادہ ظاہر کیا تھا اور اسی حالت میں نکاح ہوا تھا تو نہ اُس لڑکے پر مسلمان ہونے کا حکم لاگو ہوگا ا ورنہ نکاح درست ہوا، اگر باقاعدہ ایمان واسلام کو قبول کیا پھر نکاح ہوا تو نکاح صحیح ہوگیا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند