• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 32522

    عنوان: نو مسلم طوائف سے شادی

    سوال: علمائے دین کیا فرماتے ہیں اگر کوئی شخص کسی غیر مسلم طوائف سے شادی کرتا ہے اور وہ مسلمان ہوجاتی ہے۔ مسلمان ہونے کے بعد وہ دوسری عورتوں سے یہ کام کروا کر آج بھی اس سے کمائے پسے استعمال کررہی ہے تو کیا اس کی کمائی جائز ہے؟ اور اگر وہ کسی کو اپنی زمین میں حصہ دیتی ہے اور اس زمین سے جو اناج پیدا ہوتا ہے کیا اس کا کھانا جائز ہے یا نہیں؟ جب کہ اس کھیت کی ساری ضرورتیں اسی پیسے سے پوری ہو رہی ہیں۔ اور جو کھیت کی سینچائی کرتا ہے وہ بھی غیر مسلم ہے اور طوائف کا کام اس کے یہاں بھی ہوتا ہے۔ براہ کرم جلدی جواب دیں۔

    جواب نمبر: 32522

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ھ): 1128=713-6/1432 حرام پیبشہ سے توبہ کرلی ارو کسی مسلمان سے نکاح کرلیا تو نکاح درست ہوگیا، البتہ دوسری عورتوں سے حرام پیشہ کرواکر حاصل شدہ پیسے کا استعمال حرام ہے۔ حرام ہی رقم سے زمین اگر حاصل کی تھی اور وہ زمین یا اس میں سے کچھ کسی کو دیدی اور اس نے اس میں کھیتی کی تو اگرچہ بے برکتی تو ظاہر ہے مگر اس اناج پر حرام ہونے کا حکم نہ ہوگا، اگرچہ کھیت کی ساری ضرورتیں سینچائی وغیرہ حرام رقم سے پوری کی جاتی ہو۔ اور اس اناج کے کھانے سے احتراز کرنا بہرحال اولیٰ ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند