• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 32452

    عنوان: پہلے وہ اسلام قبول كرنے سے منع كررہی تھی اب تیار ہے‏، كیا بھروسہ كرنا چاہیے؟

    سوال: میں مسلمان ہوں ، ایک ہندو لڑکی سے مجھے محبت ہوگئی ہے، اولاً وہ اسلام قبول کرنے سے منع کررہی تھی، لیکن اب وہ تیار ہے، کیا میں اس پر بھروسہ کروں؟میرا سوال یہ ہے کہ کیا میں یہ فیصلہ کرسکتاہوں کہ اس کااسلام قبول کرنا صحیح ہے یا وہ صرف مجھ سے شادی کرنے کے لیے ایسا کرنا چاہ رہی ہے؟ میری مدد کریں۔ میں کیا کروں کہ وہ صحیح معنی میں اسلام میں داخل ہوجائے؟میں تو اس سے نکاح کرنا چاہتاہوں مگر اس طرح سے نہیں کہ موت کے بعد میں خدا کی نگاہ میں گناہ گار ثابت ہوں؟براہ کرم، کوئی ایسا راستہ بتائیں کہ شریعت کے مطابق میرا نکاح اس کے ساتھ درست ہوجائے؟

    جواب نمبر: 32452

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ب): 900=757-7/1432 شادی کی وجہ سے نہیں بلکہ اسلام کی حقانیت کی وجہ اسلام قبول کرے ارو اس پر استقامت اختیار کرلے، اپنے ماں باپ اور خاندان والوں کی سختیوں کی کوئی پرواہ نہ کرے تو اس کے بعد آپ اس کے ساتھ نکاح کرسکتے ہیں، محض خواہش نفسانی پوری کرنے کے لیے وقتی طور پر اسلام قبول کرنے اور نکاح کرنے میں نہ اسلام پائدار رہتا ہے نہ نکاح پائدار رہتا ہے، بلکہ سارا مزہ بدمزگی میں تبدیل ہوجاتا ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند