• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 32444

    عنوان: اگر کسی نے چھپ کے نکاح کیا کچھ گناہوں سے بچنے کے لئے ، دین کو نظر میں رکھتے ہوئے ، اور اس کے گھر والوں کو یہ پتا نہیں ہے اور انہوں نے اس کا نکاح پھرسے کرایا تو کیا ایسا نکاح کرنا جائز ہے؟

    سوال: اگر کسی نے چھپ کے نکاح کیا کچھ گناہوں سے بچنے کے لئے ، دین کو نظر میں رکھتے ہوئے ، اور اس کے گھر والوں کو یہ پتا نہیں ہے اور انہوں نے اس کا نکاح پھرسے کرایا تو کیا ایسا نکاح کرنا جائز ہے؟

    جواب نمبر: 32444

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ب): 868=718-6/1432 اگر پہلے چھپ کر کیا گیا نکاح شرعی طور پر ہوا تھا، اس کے بعد گھروالے لڑکی کی شادی اسی لڑکے سے علانیہ کریں جس سے چھپ کر ہوا تھا تو کوئی حرج نہیں۔ اور اگر گھروالے دوسری جگہ (اس لڑکے کے علاوہ سے جس سے چھپ کر نکاح ہوا ہے) نکاح کرائیں تو جب تک پہلا نکاح برقرار ہے، دوسرا نکاح منعقد نہیں ہوگا، گھروالوں کو اس کی اطلاع ضروری ہوگی کہ ”نکاح ہوچکا ہے“۔ ایسی صورت میں دوسری جگہ نکاح صحیح ہونے کے لیے ضروری ہوگا کہ پہلا شوہر طلاق دے، اور اگر خلوت صحیحہ ہوچکی ہو تو لڑکی عدت گذارے تب دوسری جگہ نکاح صحیح ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند