معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 32441
جواب نمبر: 3244101-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ب): 846=701-6/1432 جی ہاں، شادی سے پہلے لڑکا اپنی مخطوبہ لڑکی کو دیکھ سکتا ہے، حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرتِ مغیرہ رضی اللہ عنہ کا اس کو حکم دیا تھا، ”أخرج الترمذي أن رسول اللہ صلی اللہ علیہ سولم قال للمغیرة: انظر إلیہا فإنہ أحری أن یوٴدَمَ بینکما“ (الحدیث)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
مفتی صاحب میں جاننا چاہتاہوں کہ اگر ایک
لڑکا اور لڑکی دو گواہوں کی موجودگی میں ایجاب و قبول کرلیں یعنی نکاح کر لیں اور
ان کا آپس میں جھگڑا ہو جائے اور غصہ میں لڑکا تین بار طلا ق دے دے تو کیا حلالہ
کے بعد وہ پھر سے آپس میں شادی کرسکتے ہیں؟ انھوں نے ایک بندے کو حلالہ کے لیے
راضی کرلیا ہے۔ دونوں ایک دوسرے سے بہت محبت کرتے ہیں او رغلط فہمی میں جھگڑے کی
وجہ سے طلاق ہوئی۔ طلاق دئے ہوئے دس مہینہ سے زیادہ عرصہ ہوچکا ہے اور لڑکی اپنے
والدین کے گھر ہی ہوتی ہے اور سوائے لڑکے کے دو دوستوں اورلڑکی کی بہن کے ان کے
بارے میں کسی کو علم نہیں ہے۔ پہلے ان کے گھر والے ان کے رشتہ کے لیے راضی نہیں
تھے تبھی انھوں نے چھپ کر شادی کرلی اب ان کے گھر والے ان کی ضد کی وجہ سے ان کی
شادی کے لیے مان گئے ہیں۔ مسئلہ یہ پوچھنا ہے کہ اب لڑکی کی عدت کا کیا ہوگا؟ کیا
ا س کی عدت طلاق کے تین مہینوں بعد پوری ہوگئی تھی جب کہ وہ دونوں آپس میں اب تک
ملتے رہے طلاق کے بعد بھی؟
اگر
کسی شخص نے اپنی بیوی کو جادوگرنی کہا تو کیا اس سے ان کے نکاح پر اثر پڑے گا؟
کیا آج کل جواپنے آپ کو سنی کہتے ہیں ان سے نکاح کرنا جائز ہے ؟
1519 مناظرمیں گزشتہ تیرہ سالوں سے بیرون ملک میں کام کررہا ہوں۔ جون 2005 میں میری شادی ہوئی اور میں تین مہینہ انڈیا میں ٹھہرا اوردوبارہ مئی 2006میں پانچ مہینہ انڈیا میں ٹھہرا۔ میری بیوی میری ماں اور میری بھابھی کے ساتھ رہتی ہے۔ میری بیوی چاہتی ہے کہ میں انڈیا آؤں اور انڈیا میں ہی کام کروں اورمیری ماں چاہتی ہے کہ میں باہر ملک میں ہی کام کروں، میں بہت زیادہ الجھن میں پڑگیا ہوں کہ میں کیا کروں۔ کیا میں اپنی بیوی کو اپنے ساتھ بیرونملک لے جاسکتا ہوں، اس کے بعد میری ماں میری بھابھی کے ساتھ انڈیا میں اکیلی رہ جائے گی۔ برائے کرم مجھے مشورہ دیں۔
1697 مناظر