Q. میرا ایک دوست جس کی شادی ہوئے ایک سال ہوگیا ہے او رجون 2009میں اس کے یہاں پہلی ولادت ہونے والی ہے، وہ ایک عجیب حالت کا شکار ہے۔ وہ شروع سے یہ محسوس کررہا تھا کہ اس کی بیوی شادی سے پہلے کسی اور لڑکے کو پسند کرتی تھی اور اس سے شادی کرنا چاہتی تھی لیکن اس کے ماں باپ کو وہ لڑکا پسند نہ ہونے کیوجہ سے یہ شادی نہیں ہوپائی۔ آج سے ایک مہینہ پہلے اس کی بیوی نے اس کے سامنے یہ بات قبول کرلی کہ شادی سے پہلے وہ ایک لڑکے کو پسند کرتی تھی اور اس کے ساتھ کالج میں آنا جانا تھا اوردوسری جگہ گھومتی بھی تھی۔ اب میرے دوست کا مسئلہ یہ ہے کہ اس نے آج تک کسی لڑکی کو اپنی بیوی کے علاوہ چھوا تک نہیں او رنہ کبھی کسی لڑکی سے اس طرح تنہائی میں ملا ۔تو وہ یہ حقیقت جاننے کے بعد بہت پریشان ہے کہ اس کی بیوی شادی سے پہلے کسی اور لڑکے کو پسند کرتی تھی او راس کے ساتھ گھومتی او رتنہائی میں ملتی تھی اس کو کسی نے کہا کہ اللہ قرآن میں فرماتا ہے کہ نیک عورت نیک مردوں کے لیے اور بری عورت برے مردوں کے لیے ہے، تو پھر اس کے ساتھ ایسا کیوں ہوا؟ کیا اس کو اپنی بیوی کو طلاق دے دینا چاہیے؟ علمائے کرام اس بارے میں کیا فرماتے ہیں۔