معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 31338
جواب نمبر: 3133801-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(م): 559=559-4/1432 جائز ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میں
شادی شدہ ہوں۔ میری ماں اور باپ میری بیوی سے خوش نہیں ہیں، کیوں کہ اس کو شوگر کی
بیماری ہے۔ ہم کو شادی سے پہلے اس کی بیماری کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ملی تھی۔
میں اپنی بیوی سے محبت کرتاہوں کیوں کہ وہ رحم دل ہے اور میری بہت زیادہ فرماں
بردار ہے۔ لیکن شوگر کی وجہ سے وہ اکثر اوقات بیمار ہوتی ہے،جس کی وجہ سے وہ گھر
پر صحیح طریقہ سے کام نہیں کرسکتی ہے۔ اس کی وجہ سے میری ماں اور والد ہمیشہ مجھ
کو اس کو طلاق دینے کے لیے اور دوسری شادی کرنے کے لیے کہتے رہتے ہیں۔ لیکن آج
کوئی بھی شخص اپنی لڑکی کو کسی شخص کی دوسری بیوی کے طور پر نہیں دے رہا ہے۔اب میں
کیا کروں؟ کیا میں اپنی بیوی کو رکھوں اور والدین کی نافرمانی کروں اور یا میں
اپنے والدین کی اطاعت کرتے ہوئے اس کو طلاق دے دوں؟ لیکن اس صورت میں اس سے کوئی
بھی شخص شادی نہیں کرے گا کیوں کہ ہماری جماعت میں کوئی بھی شخص مطلقہ عورت کورشتہ
کے لیے نہیں ڈھونڈھتا ہے اگر چہ وہ جسمانی اعتبار سے صحیح ہو۔برائے کرم مجھ کو
بتائیں کہ میں کیا کروں؟
سوتیلی ماں کی بیٹی کی بیٹی سے نکاح
1665 مناظرمیرا نام محمد عارف ہے۔ مجھے ایک مسئلہ کے
بارے میں معلومات درکارہیں۔ مسئلہ یہ ہے کہ ایک لڑکا (الف) نے اپنی پھوپھی کا دودھ
پیا ہے، پھوپھی کی بڑی بیٹی کے ساتھ۔ اب ان کے والدین چاہتے ہیں کہ (الف) کی شادی
پھوپھی کی چھوٹی بیٹی کے ساتھ ہو اور پھوپھی کے لڑکے کی شادی (الف) کی بہن کی بیٹی
سے ہوجائے۔ کیا اس صورت میں یہ شادیاں ہوسکتی ہیں؟ جب کہ پشاور میں ایک مفتی صاحب
نے ان کو فتو ی دیا ہے کہ یہ شادی ہوسکتی ہے؟ او رانھوں نے کتاب (درمختار) سے ان
کو فیصلہ دیا ہے۔ اس فیصلہ کی روشنی میں ایک نکاح ہوا ہے یعنی (الف) کی بہن کی
بیٹی کی شادی ہو گئی ہے۔ اس نکاح کے بارے میں آپ کیا کہتے ہیں، اور اگر (الف) نکاح
کرتا ہے تو اس کے بارے میں کیا حکم ہوگا؟ مہربانی فرماکر جلدی اس کا جواب دے دیں،
تاکہ اگر (الف) کا نکاح نہیں ہوسکتا تو میں آپ لوگوں کی مدد سے ان کو بتادوں؟